پیر, جون 17, 2024
اشتہار

’فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا فلسطینیوں سے انصاف ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسپین نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا فلسطینیوں کے لیے ’انصاف‘ ہے۔

ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنا "فلسطینی عوام کے لیے انصاف [اور] اسرائیل کے لیے سلامتی کی بہترین ضمانت ہے۔

منگل کے روز اسپین کے ناروے اور آئرلینڈ کے ساتھ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے مصطفیٰ نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ یورپ کا ہر ملک ایسا کرے۔

- Advertisement -

اسرائیلی بربریت کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تین یورپی ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیا ہے
آئرلینڈ، ناروے اور اسپین نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ایک علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کر لیا ہے، جس کے بعد اسرائیل نے دو یورپی ریاستوں سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔

آئرلینڈ اور اسپین کی جانب سے وزرائے اعظم نے فلسطین کو بہ طور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ بدھ کو آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس نے کہا آج فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

انھوں نے کہا ’’آج آئرلینڈ، ناروے اور اسپین اعلان کر رہے ہیں کہ ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں، ہم میں سے ہر ایک اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جو بھی قومی اقدامات کرنے کی ضرورت ہوئی، وہ کرے گا۔‘‘

سائمن ہیرس نے مزید کہا کہ انھیں یقین ہے کہ آنے والے ہفتوں میں مزید ممالک اس اہم قدم کو اٹھانے میں ہمارا ساتھ دیں گے، یہ اعلان دو ریاستی حل کے لیے واضح حمایت پر مبنی ہے، جو اسرائیل، فلسطین اور ان کے لوگوں کے لیے امن اور سلامتی کا واحد معتبر راستہ ہے۔

ڈبلن میں سائمن ہیرس کے بیان کے فوراً بعد اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز اور ناروے کے وزیر خارجہ ایسپین بارتھ ایدے نے بھی اپنے بیانات میں کہا کہ دونوں ملک 28 مئی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے، پیڈرو سانچیز نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے پاس فلسطین کے لیے امن کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، چاہے حماس کے خلاف اس کی لڑائی جائز کیوں نہ ہو۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں