ایران نے امریکا سے کئے گئے والے معاہدے پر عمل شروع کردیا اور ابتدائی طور پر یورینیم کی بیس فیصد افزودگی روک دی ہے۔
ایران کے جوہری پروگرام کے مذاکرات کار علی اکبر صالحی کا کہنا ہے کہ ننتاز مجموعی طور پر چار پلانٹس کو عملی طور پر یورینیم کی افزودگی سے روک دیا گیا ہے اور عالمی معائنہ کاروں نے سینٹری فیوجز خود منقطع کئے ہیں۔
ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اقوام متحدہ کے معائنہ کار ایران میں موجود ہیں، معاہدے پر آئندہ چھ ماہ کے دوران مزید عملدرآمد ہوگا، بیس فیصد یورنییم کی افزودگی روکنے کا مطلب جوہری ہتھیار کی تیاری روکنا ہے۔
افزودگی روکنے کے بدلے ایران پر مغربی ملکوں کی جانب سے لگائی گئی پابندی میں نرمی کی جائے گی، جس کے تحت چار اعشاریہ دو ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کو اٹھ قسطوں میں غیر منجمد کیا جائے گا اور ایرانی مصنوعات کو عالمی منڈی تک رسائی بھی دی جائے گی، اس کے علاوہ ایرانی مصنوعات کو عالمی منڈی تک رسائی بھی دی جائے گی۔