بنگلہ دیش میں آئندہ ماہ ایشیا کپ اورمارچ میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی شیڈول ہے۔ لیکن وہاں کے خراب حالات اور پاکستان مخالف جذبات کو دیکھتے ہوئے قومی ٹیم کا بنگلہ دیش جانا کسی خطرے سے کم نہیں۔ بنگلہ دیش میں گزشتہ دنوں پاکستانی قونصل خانے کا گھیراؤ بھی کیا گیا۔
اب تک ہونے والے پرتشدد واقعات میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دہشت گر د واقعات اور بم دھماکوں کے سبب ویسٹ انڈیز پہلے ہی اپنی انڈر نائنٹین ٹیم بنگلہ دیش سے واپس بلاچکا ہے۔ اب تو بنگلہ دیش کے ڈومیسٹک ایونٹ بھی سیکیورٹی وجوہات کے سبب منسوخ ہوچکے ہیں۔
ایسی صورتحال میں پاکستان کا بنگلہ دیش جانا درست نہیں ہوگا۔ ایسے میں ایشین کرکٹ کونسل کا ایونٹ کو بنگلہ دیش سے منتقل نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ آئی سی سی کے سابق سربراہ احسان مانی نے پی سی بی کو ایشیا کپ سے دستبردار ہونے کا مشورہ دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کے زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا مناسب نہیں ہوگا۔ دوسری جانب دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش بھیجنے کے حوالے سے پی سی بی نے کوئی رابطہ نہیں کیا، بنگلہ دیش کے حوالے سے پی سی بی نے مشورہ کیا تو فیصلہ کریں گے۔