اسلام آباد: نویں قومی مالیاتی کمیشن کیلئے اہم اجلاس آج ہورہا ہے۔ وزیرِ خزانہ کے پی کے کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم نہیں کئےگئے تو ایوارڈ پر دستخط نہیں کرینگے، سندھ نے بھی صوبوں کا حصہ ساٹھ فیصد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
نو ویں این ایف سی ایوارڈ کے تعین کیلئے خدا خدا کر کے پہلی نشست ہو ہی گئی، وفاقی وزیر خزانہ کی زیرِصدارت اجلاس میں وسائل کی صوبوں کو تقسیم میں اضافے کا معاملہ سرفہرست ہے۔
آخری ایوارڈ میں یہ طے کیا گیا تھا کہ صوبوں کا حصہ سالانہ ایک فیصد کے حساب سے بڑھایا جائے گا، ن لیگ کی حکومت نے دوسال این ایف سی پر کوئی کام نہیں کیا۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کے دوران وزیرِ خزانہ خیبرپختونخوا مظفر سید ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ کے دیرینہ مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے ہیں تودستخط نہیں کرینگے۔
این ایف سی ایوارڈ پر کے پی کے نے وفاق کے آگے ڈٹ جانے کا عندیہ دے دیا ہے۔
سندھ حکومت بھی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر تیار نہیں۔ سندھ حکومت کا مطالبہ ہے کہ صوبے کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بنیاد پر اضافی رقم دی جائے۔