اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے بینر تلے ریلیز والی فلم ’’سلطنت ‘‘نے ملک بھر میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئےہیں کراچی ہو یا لاہور، سنیما گھروں کے باہر عوام کارش ہے اور ہاؤس فل ہے ہر کسی کے دل میں سلطنت کا ٹکٹ پانے کی تمنا ہے۔
فلم سلطنت سنیما گھروں کی زینت بنی، پردے پر فلم چلی اورہٹ ہوگئی۔ شائقین کا سنیما گھروں کے باہر رش لگا رہا وہ خوش نصیب ٹھہرا جسے مل گیا ٹکٹ جسے نہیں ملا وہ ٹکٹ کے انتظار میں وہیں ٹھہرا۔ حد یہ ہے کہ لاہور کے میٹرو پول سنیما گھر کا ماحول دیکھ کر لاہورئے بھی حیران رہ گئے۔
دوسری جانب کراچی کے سنیما گروں کے باہر بھی لوگوں کا ہجوم رہا، سیکروں کی تعداد میں ایسے شائقین بھی ملے جنھیں دو دو گھنٹے بعد بھی ٹکٹ نہ ملا۔ فلم بینوں اور انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ اے آر وائی کی فلم سلطنت دیکھنے کے بعد انھیں یقین ہوچلا ہے کہ فلم انڈسٹری کے زوال کی سیاہ رات اب ختم ہوچکی ہے اورپاکستان کی فلمیں بھی اب فلمی سلطنت پر راج کریں گی۔
فلم کے ہدایت کار فیصل بخاری کا کہنا تھا کہ سلطنت نظام کے خلاف جدوجہد کی داستان ہے۔ پاکستان کا سینما ایک نئی جہت روشناس کرا رہا ہے جس میں برصغیر کے روایتی موضوعات سے ہٹ کر نت نئے موضوعات پر کام کیا جارہا ہے اور اس کوشش میں اے آروائی کی کاوشیں قابل ِ ستائش ہیں کہ جہاں اے آروائی معیاری فلموں کی تخلیق پر کام کر رہا ہے وہیں فلم ایوارٖڈز منعقد کرا کر اے آر وائی نے انڈسٹری سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی بھی کی ہے اور نئے آنے والوں کو بھی ہمت بخشی ہے۔