لندن : متحد ہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے اعلان کیاہے کہ اب حالات کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں اورتنظیم کے ذمہ داران کتنی ہی غفلت اور کوتاہی کامظاہرہ کیوں نہ کریں،میں اب تنظیم کی قیادت سے علیحدگی اختیارکرنے کی بات نہیں کروں گااورچاہے کیسے ہی حالات ہوں.
تحریک کی قیادت کرتا رہوں گا اور آخری سانس تک جدوجہدجاری رکھوں گا۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کی شب امریکہ کے شہرہیوسٹن میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246اور کنٹونمنٹ کے الیکشن میں ایم کیوایم کی شاندارکامیابی کی خوشی میں منائے جانے والے جشن فتح کے اجتماع سے فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اجتماع میں سینکڑوں افرادنے شرکت کی جن میں مردوخواتین ، بزرگ اوربچے شامل تھے اورہال کھچاکچھ بھراہواتھا ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے کارکنوں اورعوام کے حوصلے پست کرنے کیلئے گزشتہ دنوں طرح طرح کے مظالم کئے گئے لیکن ہم نے حوصلے نہیں ہارے اوراللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اورعوام کی بھرپورحمایت سے ایم کیوایم نے این اے 246 کے ضمنی الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی اورکنٹونمنٹ کے الیکشن میں بھی ایم کیوایم شاندارکامیابی حاصل کرتے ہوئے سندھ میں پہلی اورپورے پاکستان میں تیسری سب سے بڑی جماعت بن کرسامنے آئی۔
انہوں نے کہاکہ اب ایک بار پھر میری ایک تقریر کوجوازبناکرایم کیوایم کے خلاف الزامات اورپروپیگنڈوں کاطوفان کھڑاکردیاگیاہے ،مجھ پر مقدمات کی باتیں کی جارہی ہیں اور میرے خطابات پر پابندیوں کے لئے ٹی وی چینلزکوحکم نامے جاری کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے ایک بارپھر کہاکہ میں نے نہ تو فوج کوبرابھلاکہااورنہ ہی ” ر ا “ سے کوئی مدد مانگی تھی اس کے باوجودمیں نے اداروں اورعوام سے معافی مانگی، لیکن اگر پھر بھی میرے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ قائم کیاجاتاہے یاایم کیوایم کوکالعدم قرار دیا جاتا ہے توشوق سے کیاجائے ، میرااورعوام کارشتہ قائم ہے اورقائم رہے گا۔میں نے تہیہ کرلیاہے کہ چاہے کیسے ہی حالات ہوں ، میں اپنی تحریک کو نہیں چھوڑوں گا اورمحروم عوام کے حقوق کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا۔
الطاف حسین نے کہاکہ فوج کے بارے میں کئی دیگرسیاسی رہنماؤں نے مختلف مواقع پرغیرمناسب خیالات کااظہارکیالیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔جماعت اسلامی کے امیرمنورحسن نے پاک فوج کے خلاف لڑنے والے طالبان کو شہیدقراردیااور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کی قربانی دینے والے پاک فوج کے افسروں اورجوانوں کوشہید ماننے سے انکار کرکے ان کی توہین کی لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
نوازشریف اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعدجیل میں قیدہوئے توان کے بیٹے نے مدد کیلئے بھارت کے وزیراعظم کوخط لکھالیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ نوازشریف آج برسر اقتدارہیں، عمران خان نے اپنی ایک تقریر میں جرنیلوں کے بارے میں تحقیر آمیز جملے اداکئے جس کی وڈیوسوشل میڈیاپر موجود ہے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
غلام مصطفےٰ کھر نے بھارتی ٹینکوں پر بیٹھ کر پاکستان میں آنے کی بات کی لیکن وہ آج بھی معززہیں اور مجھ پر آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ یہ انصاف وقانون کا دہرا معیار ہے ۔ الطاف حسین نے کہا کہ آبادیوں کے بڑھنے کے نتیجے میں بہترحکمرانی کے لئے دنیابھرمیں نئے نئے صوبے اورانتظامی یونٹس قائم کئے جاتے ہیں ، میں نے بھی عوام کے مطالبہ پر پاکستان میں مزید صوبے بنانے کی بات کی تواس پربھی مجھے غدارکہاجارہاہے ۔
الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کی واحدلبرل، پروگریسو اور روشن خیال جماعت ہے جوپاکستان میں بسنے والے تمام فقہوں، مسلکوں اورمذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو برابر کا پاکستانی سمجھتی ہے اورسب کے ساتھ رنگ،نسل، زبان، جنس،قومیت،مسلک اورمذہب کے امتیازسے بالاترہوکر مساوی سلوک کرنے اورانہیں برابرکے حقوق دینے پریقین رکھتی ہے ۔
ایم کیوایم ملک میں ایساسسٹم چاہتی ہے جہاں اقرباء پروری اورپسندناپسندکی بنیادپر نہیں بلکہ میرٹ کی بنیاپرفیصلے کئے جائیں اور انصاف کاحصول امیراورغریب سب کے لئے آسان اورمساوی ہو۔
انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم جیسی لبرل جماعت کوآج غدار قراردیکر ہرطرف سے کچلنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔انہوں نے کارکنان وذمہ داران اور اجتماع کے شرکاء سے کہاکہ ہم پرچاہے جتناہی ظلم کیا جائے اور ہمارے خلاف چاہے جتنا پروپیگنڈہ کیاجائے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے ۔