اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس کے مرکزی ملزم راﺅ شکیل کی ضمانت منظور کرلی ہے، ضمانت پر رہائی کیلئے ایک کروڑ کے مچلکے اور پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں عدالت کے تین رکنی بنچ نے راﺅ شکیل کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی، ملزم کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے اپنے دلائل میں کہا کہ ان کا مؤکل چار برس سے حراست میں ہے اور ٹرائل کورٹ میں سماعت سست روی کا شکار ہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ راﺅ شکیل کے ساتھ شریک ملزمان کی ضمانتیں ہوچکی ہیں۔
عدالت کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اظہر چودھری نے بتایا کہ ملزم ٹرائل کورٹ کے ساتھ تعاون نہیں کررہا، اگر تعاون کرے تو ایک ہفتے میں مقدمے نمٹایا جاسکتا ہے، ملزم کا دوستانہ ٹرائل چل رہا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ دوستانہ ٹرائل کی بات اگر گزشتہ حکومت میں کرتے تو سمجھ آتی، اب تو نئی حکومت ہے، کب تک ٹرائل مکمل ہوگا؟
جسٹس انور ظہیر نے کہا کہ ٹرائل مکمل نہیں ہو رہا تو کیا ملزم کو غیر معینہ مدت تک کیلئے حراست میں رکھا جاسکتا ہے؟
عدالت نے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو پاسپورٹ سرنڈر کرنے اور ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے، عدالت نے قرار دیا کہ اگر ملزم مسلسل دو پیشیوں پر ٹرائل کورٹ میں حاضر نہ ہوا تو ضمانت منسوخ تصور کی جائے گی۔