جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

حکومت پرویز مشرف کے نقش قدم پر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وقت بڑا ظالم ہے۔جب دہشت گردی کو جڑ سے اُکھاڑنے کا حکومت نے فیصلہ کیا تو اُسے اپنے سب سے بڑے مخالف پرویز مشرف کے نقش قدم پرہی آنا پڑا۔

دہشت گردی سےنمٹنےکیلئےاجلاس پر اجلاس اور تجاویزکی لمبی لائن لگ گئی لیکن پوچھنےوالے پوچھ رہےہیں کہ اس میں نیا کیا ہے؟ کالعدم اور انتہا پسند تنظیموں سمیت مدارس کی مانیٹرنگ اور اصلاحات پر مشرف دور میں کام شروع ہوا۔

جس کی گونج آج کل ہر روز ہی سنائی دے رہی ہے۔دہشت گردوں کو فنڈنگ روکنےکیلئے اقدامات بھی نئےنہیں ہیں ۔یہ تو نائن الیون کےبعد ہی شروع ہوگئےتھے۔

منگل کو وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایک اجلاس طلب کیا،جس میں اسٹیٹ بینک،سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن،نیکٹا اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کا ایجنڈا بھی یہ ہی تھا کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کو ناممکن کس طرح بنایا جائے۔لیکن سوال پھر اپنی جگہ کہ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کو دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنےکیلئے اقدامات کرنےکی اتھارٹی تو نائن الیون کےبعد ہی مل گئی تھی اوردونوں اداروں میں اس کیلئےخصوصی سیل بھی بنادیئےگئےتھے۔

سوال یہ بھی ہےکہ ان اقدامات پر پہلےہی مؤثرعمل درآمد کیوں نہ ہوا؟ کیسےدوہزار آٹھ سےدوہزار چودہ تک دہشت گرد سینکڑوں بم دھماکے کرنےمیں کامیاب ہوئے۔کون سےعناصر تھےجو ماضی کی تجاویزکو پس پشت رکھتےرہے؟

اہم ترین

مزید خبریں