کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ بعض اوقات چھوٹی چنگاری ورلڈ وار کو جنم دے دیتی ہے، ہمارے سندھی کارکنان کا گھروں سے نکلنا دشوار کردیا گیا ہے، زیاد تیاں نہ روکی گئیں تو پھر بعد میں واویلا نہ مچایا جائے،عوام کا شدید رد عمل سامنے آسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار الطاف حسین نے خورشید میموریل ہال عزیز آباد میں میں منعقدہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ظلم سہنے والے کے بھی دو ہاتھ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک کارکن کے والد کے متحدہ میں ہونے کے باعث اُسے اسکول سے نکال دیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ قیامِ پاکستان سےآج تک ملک اسٹیٹس کو کا شکار ہے۔
الطاف حسیین نے مطالبہ کیا کہ فوج کی نگرانی میں مردم شماری کرائی جائے،اور حلقہ بندیاں بھی نئے سرے سے کی جائیں، پاکستانیوں کی بڑی تعداد غلاموں سے بھی بد تر زندگی گزارنے پر مجبور ہے ،کیا ہم مہذب قوم کی طرح رہتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ اگر انتظامی یونٹس بنانے پر اعتراض ہے تو سندھ ون اور سندھ ٹو بنا دیا جائے،اور حقوق کا تعین کردیا جائے ، کوئی بھی بلا جواز نئے صوبوں کا مطالبہ نہیں کرتا،
ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں مقامی حکومتوں کا نظام بہتر طریقے سے کام کررہا ہے،مسائل سنگین سے سنگین تر ہوتے جا رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے ظالم کو ظلم کرنے سے روکیں۔ ،