کراچی : شہر قائد بوند بوند کو ترس گیا۔ اور لگتا ہے سندھ کے سائیں سرکارخواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ شہر میں زیر زمین پانی کی لائنیں خشک مگر واٹر ٹینکرزسڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ غریب عوام کی امیدیں اور حکومتی اعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے۔
زمینی حقائق یہ ہیں کہ اہلیان کراچی قلت آب کا شکار ہیں۔ پانی کے سنگین بحران کے باجود واٹر ہائیڈرنٹس پر دھڑلے سے ٹینکر بھر بھر کے بیچےجارہےہیں۔پانی کےترسےشہریوں کاکہناہےکہ دومہینے ہوگئے لیکن پانی نہیں آیا۔ ہیوی ڈیوٹی سکشن پمپ لگائے گئے لیکن نتیجہ صفر رہا۔
پانی کی تلاش میں دربدرشہریوں نےشکوہ کیا ہےکہ ٹینکر مافیا صورتحال سےفائدہ اٹھاتےہوئے مجبوروں کو دونوں ہاتھوں سے لُوٹ رہی ہے۔ کمشنر کراچی نے قلت آب سے متاثرہ علاقوں میں واٹر ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی کا دعویٰ کردیا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کمشنر کراچی کے دعوے حقیقت کا روپ دھارتے ہیں یا ماضی کی طرح یہ باتیں صرف اخبارات یا میڈیا کی زینت ہی بنیں گی؟ پانی کے بحران پر انتظامیہ کے تازہ ترین دعوے عملی حقیقت میں نہیں بدلے تو جلد شہرقائد کی فضاؤں میں ۔چلو بھر پانی میں۔۔۔۔۔۔۔ کے نعرے لگیں گے۔
کراچی کی عوام پانی کی تلاش میں سرگرداں ہے اور ارباب اختیار کی بے حسی کم ہونے میں نہیں آرہی۔۔جس کے باعث ٹینکر مافیا شہر پرراج کرنے لگی۔ معاشی حب کہلانے والا شہرکو جہاں بہت ساری بنیادی مسائل نے جکڑا ہوا ہے شہریوں کو صاف اور میٹھے پانی کا حصول بھی مشکل ہوگیاہے۔
شہری بجلی اور بھی پانی پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں مگر مسائل حل ہوتے نظر نہیںآ رہے پانی کی شدید قلت کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، واٹر بورڈ کی ملی بھگت سے ٹینکر مافیا کی جانب سے مہنگے داموں مضر صحت پانی کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ شہریوں کا سوال ہے کہ شہریوں کو پانی میسر نہیں تو ہائیڈرنٹس کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟
۔مختلف علاقے نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی،اورنگی ٹاون،بلدیہ ٹاون، کورنگی اور لانڈھی سمیت دیگر علاقوں کے مکین بھی پانی کی عدم فراہمی پر سراپا احتجاج ہیں پانی کی قلت کو واٹر بورڈکی غفلت قرار دیتے ہوئے مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔
دوسری جانب بلبلاتے عوام نے بارش کیلئے نماز استسقاادا کرنا شروع کر دی ہے۔ کراچی میں بڑھتے ہوئے پانی کے بحران نے شہریوں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔
لوگ متبادل ذرائع کی تلاش میں ہیں۔ کوئی واٹر ٹینکرز مافیا کی منت سماجت کر رہا ہے۔ تو کوئی کئی سو فٹ گہری بورنگ کروا کے پانی کی تلاش میں ہے۔ لیکن پانی ہے کہ ملتا ہی نہیں۔ پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریبوں نے تو اپنی نگاہیں آسمان پر لگا دی ہیں۔ کہ بادل ہی برس پڑیں۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بلبلاتے شہریوں نے کڑی دھوپ میں نماز استسقاء ادا کرڈالی۔ بڑی تعداد میں شریک لوگوں کی ایک ہی دعا تھی۔اے اللہ بارش برسا دے۔
پانی کی قلت کے خلاف اب جگہ جگہ مظاہرے ہورہے ہیں۔ ستم یہ ہے کہ سمندر کنارے آباد ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے۔