اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فوجی عدالتوں سے متعلق فیصلے کو تاریخ سازقراردے دیا۔
تفصیلات کے مطابق آج بروز بدھ سپریم کورٹ کی جانب سے فوجی عدالتوں کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد قومی اسمبلی میں منعقدہ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ’’تاریخ ساز فیصلے سے دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہوگی‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’ملٹری کورٹس کے قیام پرکچھ سیاسی جماعتوں کو تحفظات تھے لیکن ہم نے تمام فیصلے باہمی اتفاق اور رضامندی سے کیے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ’’ہم نے غیر معمولی حالات میں غیرمعمولی فیصلے کیے ہیں، پاکستان میں ایک نیا کلچرپروان چڑھ رہا ہے اور اس نئے کلچرکوعوام اورحکومت کی تائید حاصل ہے‘‘۔
انہوں نے ملک میں جاری دیگر معاملات پرگفتگو کرتے ہوئے ممبرانِ اسمبلی کی توجہ سیلاب کی جانب بھی مبذول کرائی اور کہا کہ ہمیں مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرہ افراد کی بھرپور مدد کرنی ہے۔
وزیر اعظم نے ملک میں سیاسی مفاہمت کی فضا کو برقراررکھنے کے لئے متحدہ قومی موومنٹ اور جمیعت العمائے اسلام (ف) سے تحریک انصاف کے ممبران کو ڈی سیٹ کرنے تحریک واپس لینے کی درخواست بھی کی۔
وزیر اعظم نے تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہیں سخت گفتگو سے اجتناب کرناچاہیئے۔
وزیراعظم نے تحریک انصاف کو ڈٰی سیٹ کرنے کے حوالےسے حکومتی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم کسی کو ڈی سیٹ نہیں ہونے دیں گے‘‘۔