اسلام آباد: ملک میں حالیہ سیلاب سےہونے والےنقصانات کاتخمینہ ابتدائی خدشات سے کم لگایا گیا ہے، تحریک انصاف اورعوامی تحریک کے دھرنوں سے بھی معاشی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوئیں ہیں۔
دو ہفتے جاری رہنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد معاشی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی میں اضافے کی شرح صرف ڈھائی فیصد رہ سکتی ہے۔
لیکن نیشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق نقصانات توقع سے کم ہوئے ہیں۔ سیلاب سے پنجاب کے چھتیس میں سے چھبیس اضلاع متاثر ہوئے۔
جبکہ چوبیس لاکھ ایکڑ پر موجود فصلوں کو نقصان پہنچا اور آٹھ ہزار سات سو مویشی ہلاک ہوئے۔ جبکہ سندھ میں صرف کچے کے علاقے متاثر ہوئے۔ سیلاب سےسڑکوں، پائپ لائینز اور پاور پلانٹس کو نقصان نہیں پہنچا۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سیلاب سے ہونے والا نقصان اڑتیس کڑوڑ ڈالرز کے قریب ہوگا جو جی ڈی پی کا صرف اعشاریہ دو سے اعشاریہ تین فیصد بنتا ہے۔ اُن کا یہ کہنا ہے کہ دھرنوں سے جو معیشت کو جو خدشات لاحق ہوگئے تھے وہ بہت حد تک زائل ہوچکے ہیں۔