شکارپور: غیرت کے نام پرتین ماہ کی حاملہ خاتون کو قتل کرنے کوشش کے دوران ان کے والد جاں بحق ہوگئے جب کہ خود انہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
شکارپور کی مکین فرزانہ چانڈیو کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز شام کو وہ اور ان کے والد اور بچے حسب ِ معمول گھرپرموجود تھے کہ انکی ہی برادری کے رضا چانڈیو، شیروزچانڈیو، مولا بخش اور اسکے دیگر ساتھیوں نے گھر میں گھس کرانکے والد کے ساتھ جھگڑا و تکرارشروع کردیا۔
فرزانہ چانڈیو نے بتایا کہ مذکورہ اشخاص نے میرے والد کوڑا خان چانڈیو کو دو گولیاں ماری جس کو برداشت نہ کرتے ہوئے وہ ﷲ کو پیارے ہوگئے جبکہ انہیں بھی پانچ گولیاں مارکرشدید زخمی کردیا۔
فرزانہ چانڈیو کا کہنا تھا کہ ’’یہ لوگ مجھے کاری قراردیکر غیرت کے نام پہ قتل کرنا چاہتے ہیں اورمجھے، میرے شوہر اورمیرے بھائی کو ان سے جان کا خطرہ ہے‘‘ ۔
فرزانہ کے مطابق واقع کی خبر پرپولیس پہنچی تو ضرور لیکن جوابداروں کو گرفتار کرنے کے بجائے انکے گھر کی بھینسیں اٹھا کے لے گئی ۔
متاثرہ خاتون نے ڈی آئی جی سندھ سمیت دیگراعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ میرے والد کے قاتلوں کو کیفرِکردار تک پہنچایا جائے بصورت دیگر ایس پی آفس کے سامنے خود کو آگ لگا لوں گی۔