کراچی ایک مرتبہ پھر قتل و غارت گری کی زد میں آگیا۔ فائرنگ کے مختلف واقعات میں تین پولیس اہلکاروں سمیت سترہ افراد زندگی ہار گئے۔ کراچی میں پولیس اور رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشنز بھی ٹارگٹ کلرز کو نکیل نہ ڈال سکے،اورنگی ٹاون نمبر پانچ میں بدر چوک کے قریب نامعلوم افراد نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی۔
جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئےاورایک اہلکارزخمی ہوا۔ مقتولین کی شناخت کانسٹیبل لعل حکیم اور کانسٹیبل یونس کے ناموں سے کی گئی۔ پاک کالونی میں بھی دکان پر فائرنگ سے ایک شخص جان سے گیا۔۔ قائد آباد کے قریب فائرنگ سے مذہبی جماعت کا ایک کارکن زخمی ہوا۔ جبکہ نارتھ ناظم آباد لنڈی کوتل کے قریب بھی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا۔
گلشن اقبال کے علاقے موتی محل کے قریب فائرنگ سے دو سگے بھائی جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت ساجد اور عابد کے ناموں سے ہوئی۔ پولیس واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قراردیا ہے۔۔ واقعے کیخلاف مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور گلشن چورنگی سے سہراب گوٹھ تک ٹریفک بند رکھا۔
سہراب گوٹھ انڈس پلازہ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔۔ بلدیہ ٹاؤن بسم اللہ چوک کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی جسکی شناخت منیر ولد فرید کے نام سے ہوئی۔۔ گلشن اقبال کے علاقے مسکن چورنگی کے قریب جوس کی دکان پر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔
مقتولین کی شناخت سید نادر ، سید حسین اور غلام علی کے ناموں سے ہوئی۔۔ تھانہ سچل کی حدود میں لینڈ مافیا کے کارندوں سے مبینہ مقابلے میں پولیس اہلکار محسن جاں بحق ہوگیا۔ گلشن حدید لنک روڈ اور لسبیلہ پل کے قریب سے بھی ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی۔