پشاور: آرمی پبلک اسکول پشاور میں ہونے والی دہشت گردوں کی کارروائی کے بارے میں تفصیلات بتا تے ہوئے ایک بچے کا کہنا تھا کہ ہم امتحانی ہال میں بیھٹے تھے کے اچانک گولیاں چلنے لگیں۔
آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کےحملے میں محصور رہنے والے بچے نے بتایا کہ امتحانی ہال میں تھاکہ اچانک گولیاں چلنے لگیں ۔
ہمیں اساتذہ نے فوری طور پر زمین پر لیٹ جانے کی ہدایت کی واقعے کا آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے ایک استاد نے بتایا کہ کچھ بچے آڈیٹوریم میں تھے جبکہ زیادہ تعداد امتحانی ہال میں تھی۔
امتحانی ہال میں موجود بچے گولیوں کا نشانہ زیادہ بنے ہیں، میڈیا سے بات کرتے ہو ئے اے این پی کے سینئر رہنما میاں افتخار نے بتایا کہ ایک طلب علم نے ان کو بتایا ہے کہ مسلح افراد ایک ایک کر کے بچوں کو مار رہے تھے۔
میاں افتخار نے مزید بتایا کہ بچے کا کہنا ہے کہ اندر ایک فوجی وردی میں ملبوس ایک مسلح شخص بھی موجود ہے ۔انہوں نے صوبائی حکومت کو مشورہ دیا کہ خدارا تخت اسلام آباد کی جنگ چھوڑ کر صوبے پر دھیان دے۔