سابق صدرپرویزمشرف کی خصوصی عدالت میں ٹرائل سے متعلق دو نئی درخواستیں رجسٹرارنے اعتراض لگا کر واپس کردیں۔ ایک اور درخواست میں مشرف کےوکیل نےکہا کہ ٹرائل صرف آرمی ایکٹ کےتحت کیاجاسکتا ہے۔
پرویزمشرف کی جانب سےخصوصی عدالت سےمتعلق دونئی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکی گئیں جن میں ججز کی تقرری اوردائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا۔ تاہم دونوں درخواستوں کو رجسٹرار نے پرنٹ درست نہ ہونے کااعتراض لگا کرواپس کردیا۔
پرویزمشرف کی خصوصی ٹرائل کےخلاف ایک دوسری درخواست کی سماعت بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔ جسٹس ریاض کی عدالت میں سابق صدر کے وکیل خالد رانجھا نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ تین نومبر کااقدام بطورآرمی چیف تھا،ٹرائل صرف آرمی ایکٹ کے تحت کیا جاسکتا ہے۔
- Advertisement -