ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

پولیو ٹیم کے تحفط کیلئے سیکیورٹی فورس کا قیام

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں پولیو کیسز میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیو کے خلاف کام کرنے والے ورکروں کے تحفظ کیلئے ایک ایس ایس پی رینک کے پولیس افسرکی سربراہی میں 700پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک علیحدہ سیکیورٹی فورس قائم کی ہے۔

یہ فورس پولیوکے کم پھیلاؤ والے سردیوں کی موسم میں چار ماہ کیلئے پولیو ٹیموں کو مکمل تحفظ فراہم کرے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو کہا ہے کہ اس فورس کیلئے جدید اسلحہ اور گاڑیوں کے ساتھ 50فیصد عملا کراچی پولیس اور 50فیصد اندروں سندھ سے منگوا کے فوری طور پر پولیو کے خلاف کام کرنے والے اداروں کے حوالے کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کی پولیو سے متاثرہ 11یوسیز میں یوم عاشورہ کے بعد پولیو کے خلاف کریش پروگرام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس پروگرام میں پشتو زبان بولنے والی خواتین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ مہم زیادہ سے زیادہ کامیاب ہو سکے۔

- Advertisement -

وزیراعلیٰ ہاؤس میں صوبے میں پولیو کی صورتحال پر ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ بات تشویشناک ہے کہ کراچی میں پولیو کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور اس وقت سندھ میں رپورٹ کئے گئے 23پولیو کیسز میں سے 21 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے جوکہ تمام پشتو زبان بولنے والے خاندانوں سے وابستہ ہیں،جبکہ ایک دادو اورایک سانگھڑ میں بھی کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیو کیسز فاٹا سے آئی ڈی پیز کے ساتھ سندھ میں داخل ہو رہے ہیں،جہاں سے پولیو کیسز ملک کے دیگر علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں اور بدقسمتی سے سندھ فاٹا کی نقل مکانی کی وجہ سے پولیو اور دہشت گردی جیسے مسائل سے دو چار ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں ایک ہی وقت میں پولیو اور دہشتگردی سے لڑ رہے ہیں جوکہ ملک اور قوم کیلئے برابری کی سطح پر دشمن ہیں۔

پولیو ٹیموں کو مکمل اور مستقل تحفظ فراہم کرنے کیلئے 700پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک علیحدہ پولیس فورس قائم کریں جس کا سربراہ ایس ایس پی رینک کے پولیس افسر کو بنایا جائے۔انہوں نے ہدایت دی کہ پولیو کے خاتمے کیلئے کریش پروگرام شروع کریں،پولیو کی ٹیموں کی تحفظ کیلئے علاقے کو پولیس گھیرے میں لاکے ، پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فورس فراہم کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری کی سربراہی میں ایک علیحدہ مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی بھی ہدایت کی اور انہیں حکم کیا کہ وہ نہ صرف پولیو ٹیموں کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں بلکہ اس میں اگر کوئی کمی پیشی ہوتووہ بھی انہیں رپورٹ پیش کریں۔

پولیو کے متعلق صوبائی کوآرڈینیٹر میڈم شہناز نے اجلاس کو بتایا کہ اس وقت ملک میں پولیو کے 235کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے سب سے زیادہ نمبر151فاٹا سے اور 48کے پی کے سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہ بلکہ سندھ سے رپورٹ کئے گئے 23پولیو کیسز میں سے 21کا تعلق بھی پشتو زبان بولنے والے فیملی سے ہے جوکہ کراچی کی ایک مخصوص علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں پولیو کی ٹیموں کو نہ صرف رفیوزل بلکہ سیکیورٹی کے خطرات کا بھی سامنا ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں