کراچی: ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان عابد قمر کاکہنا ہے کہ ڈپازیٹرز کا تحفظ اور شفاف بنکاری ایس بی پی کا کام ہے ، کسب کی خراب حالت کے سبب انہیں دوسری بینکوں میں ضم کرنے کی تجویز دی تھی جس میں کسب انتظامیہ ناکام رہی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان اسٹیٹ بینک عابد قمر نے کہا کہ کسب میں ڈیڑھ لاکھ ڈپازیٹرز ہیں جن کا سر مایہ 57 ارب روپے ہے جس کا تحفظ اسٹیٹ بینک کی ذمہ داری ہے، کسب کی خراب مالی انتظامیہ حالت کے باعث بینک انضمام اسکیم کا فیصلہ کیا گیا۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق عسکری، جے ایس بینک، اسلامی، اور سندھ بینک نے انضمام کے لیے کوشش ظاہر کی تھی، اسٹیٹ بینک ایف ڈی آئی کی قدر کرتا ہے ، مگر ڈپازیٹرز کا مفاد سب سے اہم ہے۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق بینک کو کسی کمزور سرمایہ دار کے حوالے کرنا ڈپازیٹرز کے مفاد میں نہیں ، وزات خزانہ سے منظوری سے کسب بینک الاسلامی میں ضم کردیا جائے گا۔