کراچی: لاہور اور کراچی میں مزید دو مجرموں کو پھانسی دیدی گئی، کراچی میں محمد سعید اور لاہور میں زاہد حسین کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ۔
جیلوں میں سزائے موت کے منتظر مزید دو مجرم منطقی انجام کو پہنچ گئے، سینٹرل جیل کراچی میں کالعدم تنظیم کے کارکن محمد سعید کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد الصبح پھانسی دی گئی۔
مجرم نے تیس اپریل دو ہزار ایک کو تھانہ الفلاح کی حدود میں ریٹائرڈ ڈی ایس پی سید صابر حسین شاہ اور انکے بیٹے کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا، مجرم کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔
دوسری جانب کوٹ لکھپت جیل لاہور میں مجرم زاہد حسین کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، زاہد حسین دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افراد کے قتل میں ملوث تھا، مجرم کی رحم کی اپیل صدرِ پاکستان نے مسترد کردی، جس کے بعد ملزم کو آج پھانسی دی گئی۔
یاد رہے 2روز قبل سزائے موت کے سات مجرموں کو پھانسی دی گئی تھی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ سات مجرموں کو ایک ہی دن پھانسی دی گئی ہو، سات مجرموں میں سکھر سے تین، فیصل آباد سے دو جبکہ راولپنڈی اور کراچی سے ایک ایک مجرم شامل تھے۔
سکھر سینٹرل جیل میں تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔
کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو پھانسی دی گئی، سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی تھی۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سزائے موت کے مجرم ذوالفقار احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا جبکہ فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث مجرموں نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔
اس سے پہلے نو جنوری کو مشرف حملہ کیس میں ملوث خالد محمود کو پھانسی دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد اب تک انیس دہشت گردوں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔