امریکہ کے لئے خفیہ معلومات اکٹھی کرنے والے ادارے این ایس اے میں قانونی اصلاحات کے بعد بھی عالمی رہ نماؤں کی نشریاتی جاسوسی ترک نہیں کی، دوسری جانب اقوام متحدہ نے ذاتی معلومات جمع کرنے کوخلاف قانون قرار دے دیا۔
چھ ماہ قبل امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کی جانب سے عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کرنے میں امریکی مداخلت کے انکشافات کے بعد امریکہ کی جانب سے خفیہ معلومات اکٹھی کرنے والے ادارے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے لئے ایک اصلاحاتی کمیشن بنا، تاہم چھ ماہ گزرنے کے بعد بھی امریکی خفیہ ادارہ عالمی رہنماؤں سمیت دنیا بھر کے کروڑوں شہریوں کی ذاتی نوعیت کی معلومات جمع کر رہا ہے، جس پر دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے ذاتی معلومات کے حقوق کی قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے کسی ادارے کو اس بات کا حق حاصل نہیں ہو گا کہ کسی فرد کی ذاتی نوعیت کی معلومات تک رسائی حاصل کرے، قرارداد جرمنی اور برازیل نے پیش کی، جرمنی اور برازیل حلیف ممالک کے باوجود امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے کی جانب سے جاسوسی کا شکار رہے ہیں۔