اسلام آباد: بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں پیداواری شعبوں میں سرمایہ لگانے سے گریز کرنے لگے جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں بیرونی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق ملکی صورتحال بیرونی سرمایہ کاری کو متاثر کرنے لگی ہے، جس کی تصدیق مرکزی بینک کی جاری کردہ اس رپورٹ سے ہوتی ہےکہ رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں پاکستان میں کی جانےوالی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ستائیس فیصد گھٹ کر سترہ کروڑ ڈالر رہ گئی ہے۔
جوگذشتہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں تئیس کروڑ ڈالر رہی تھی، اسی طرح ملک میں مجموعی بیرونی سرمایہ کاری کا حجم بھی آٹھ فیصد کمی سے اکتیس کروڑ ڈالر تک محدود رہا۔
اس کے بَرخلاف غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستانی اسٹاک مارکیٹس سے شئیرز خریدنے میں غیرمعمولی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور تین ماہ میں سترہ کروڑ پچیاسی لاکھ ڈالر کے شئیرز خرید لئے، جس میں تین سو باسٹھ فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔