لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہےکہ میری ضمانت میں توسیع کردی گئی ہے،امید ہے جلد تحقیقات مکمل ہوجائیں گی۔
برطانیہ میں اسکارٹ لینڈ یارڈ سے ضمانت ملنے کے متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی ہے،ماضی میں مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے، مجھ پر اور میرے ساتھیوں پر بہت سارے جھوٹے مقدمات بنائے گے ہیں، یہاں پربھی مقدمات کا سامنا کررہاہوں، آپ لوگوں کے کہنے پر لندن چلا آیا، پاکستان میں تھاتوکارروائیاں کی گئیں اورمقدمات چلائے گئے۔
الطاف حسین نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی محبت کا شکریہ ادا کرتا ہوں کارکنان اور ساتھی میری وجہ سے پریشان نہ ہوں عزت ہمیشہ دولت والےکی ہوتی ہے،غریب کی نہیں،تکالیف اور پریشانیاں میرے لئے کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔
ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ پولیس والے لے کر جائیں گے پھر واپس آجاؤنگا، کارکنان پریشان نہ جس طرح میں گیا تھا اور پھر واپس آگیا بلکل اسی طرح این اے 246 کی نششت بھی واپس آجائیی گی۔
یمن کے حوالے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یمن کےمعاملےکی بحث چھڑی ہوئی ہے، یمن تنازع پر پاکستان ثالث کا کردار ادا کرے، سردجنگ میں فریق بننےکےباعث اس کےنتائج آج تک بھگت رہےہیں،سب سوچیں کہ پاکستان کی بھلائی کس چیز میں ہے،پاکستان کو یمن اورسعودی عرب دونوں کا ساتھ نہیں دیناچاہئے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوالات کے باعث پوچھ گچھ کا دورانیہ زیادہ ہوا،پوچھا گیا قد کتنا ہے، عمرکتنی ہےناشتہ کیا کیا۔
الطاف حسین نے کہا کہ میری رہائی پر کچھ تجزیہ کاراپنی قسمت پر ماتم کررہے ہونگے، تجزیہ کار کہتے رہے اب یہ ہوجائے گا اب وہ ہوجائے گا، کچھ اینکر پرسن کہتے ہیں کہ الطاف حسین آج گیا ،کل گیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ اسکاٹ لینڈ پولیس پر بھروسہ ہے، پاکستان حکومت کابرطانوی حکومت سےکیارابطہ ہےمجھے معلوم نہیں ہے،عمران فاروق قتل کیس عدالت میں ہے،بحث کرنا مناسب نہیں، دعا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کے اصل قاتل پکڑے جائیں۔