خصوصی عدالت میں پرویز مشرف سے متعلق مقدمے کی سماعت جاری ہے، سابق صدر کے وکلاء کا دلائل میں کہنا ہے کہ عدالت کی تشکیل کیلئے سابق چیف جسٹس سے مشاورت نہیں ہونی چاہیئے تھی۔
خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف چلنے والے آرٹیکل چھ کے مقدمے میں سابق صدر کے وکلا نے دلائل جاری رکھے، خصوصی عدالت کی تشکیل پر انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کی تشکیل کیلئے سابق چیف جسٹس سے مشاورت نہیں ہونی چاہیئے تھی، قانون یہ ہے خصوصی عدالت کی تشکیل وفاقی حکومت کریگی۔
جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت ججز کا تقرر کیسے کریگی کیا وہ ججز کے ناموں کیلئے چیف جسٹس سے رابطہ نہیں کریگی؟ جس پر انور منصور نے کہا کہ جی نہیں حکومت کے پاس ججز کی فہرست موجود ہوتی ہے، اس میں سے ججز مقرر کر سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ججوں کا انتخاب کرنے کا اختیار کابینہ کو حاصل ہے، چیف جسٹس کو نہیں، انصاف تک رسائی آئین کے آرٹیکل نو کے تحت سب کا حق ہے، جب تک عدالت غیر جانبدار نہیں ہوگی انصاف نہیں ہوسکتا۔