دبئی : عام طور پر یہ بات مذاق کہی جاتی ہے کہ خواتین اچھی ڈرائیور نہیں ہوتیں اور بعض اوقات حادثات کا سبب بھی بن جاتی ہیں۔
یو اے ای میں ٹریفک حکام نے ڈرائیوروں کی اصلاح کے لئے ایک مہم کا آغاز کیا ہے، جس میں اگرچہ خواتین کو کم تر ڈرائیور تو نہیں کہا گیا ہے لیکن کچھ ایسی باتوں کی طرف اشارہ ضرور کیا گیا ہے جو خواتین سے متعلق ہی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے سے بھی زیادہ خطرناک یہ بات ہے کہ کچھ خواتین اس دوران ہلکا پھلکا میک اپ کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
روڈ اینڈ ٹرانسپورٹیشن اتھارٹی نے مہم کا آغاز کردیا ہے، جس میں ڈرائیورز کو ٹریفک کے قوانین اور حادثات سے بچنے کے متعلق آگاہی فراہم کی جارہی ہے، خواتین کی ڈرائیونگ میں جو مسائل دیکھنے میں آئے ہیں ان میں فیصلہ سازی میں ہچکچاہٹ خصوصاً چوک میں موڑ کاٹتے ہوئے یا گاڑی ریورس کرتے ہوئے بروقت فیصلہ نہ کرپانا اہم ہیں۔
ڈرائیونگ کے دوران گاڑی میں بچوں کا موجود ہونا بھی خواتین ڈرائیوروں کی توجہ منتشر کرنے کا باعث بنتا ہے کیونکہ انہیں مسلسل بچوں پر بھی نظر رکھنا پڑتی ہے۔
ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کو ایک سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ میک اپ کرنے والی خواتین کو ایک ہزار درہم تقریباً 28 ہزار پاکستانی روپے جرمانہ کیا جائے گا۔