کراچی : متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی لندن کے اراکین نے اپنے ایک بیان میں قوم کے ایک ایک فرد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس انداز صوبہ سندھ میں رینجرز کے افسران اور جوانوں نے غریبوں کی واحد نمائندہ سیاسی جماعت ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے گھر پر چھاپہ مارا تھا اور ڈیڑھ سو کے لگ بھگ محلے والوں اور نائن زیرو کے مختلف شعبہ جات میں کام کرنے والے کارکنوں کو گرفتار کرلیا تھا ۔
اس کے بعد رینجرز نے اعلان کیا تھا کہ تمام جگہوں سے نہ صرف رکاوٹیں ہٹائی جائیں گی بلکہ چھاپے مارنے کا یہ عمل بلاامتیاز سیاسی جماعت جاری رہے گا۔
اراکین رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہر بھر کے مختلف محلوں کے مکینوں کو تمام رکاوٹیں ختم کرنے خصوصاً سیاسی جماعتوں کے مرکزی دفاتر پر کھڑی کی گئی رکاوٹوں اور بیریئرزکو ہٹانے کیلئے دیئے جانے والے الٹی میٹم کی مدت گزشتہ روزکل شام سات بجے یعنی 23، مارچ کی شام ختم ہوگئی تھی ۔
پوری قوم کا بچہ بچہ ہرذی شعور آج حیرت کناں ہے کہ مدت ختم ہوجانے کے باوجود رینجرز نے کہیں اور کسی مقام پر کھڑی ہوئی رکاوٹوں اوربیریئرز کو نہ تو ختم کیا اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے دفتر پر چھاپہ مارا۔
اراکین نے رابطہ کمیٹی نے کہاکہ عوام ،رینجرز کے دہرے معیار پر محلہ محلہ ، گلی گلی آپس میں مل کر گفتگو کرکے افسردہ اور غم زدہ ہوگئے ہیں اور ایک دوسرے سے سب یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ رینجرز کا وہ دعویٰ کہ” آپریشن بلاتفریق ہوگا “ کیا وہ صر ف ایک نعرہ ہی تھا ؟