تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

عدالت نے سرعام کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی

لاہور: لاہور کی عدالت نے اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ذوالقرنین شیخ اورآصف قریشی کوپچاس ،پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے پر رہائی کا حکم دے دیا ہے۔

لاہور کی عدالت میں اے آروائی نیوز کے نمائندوں کی گرفتاری کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ اسپیشل جج سینٹرل محمد خالدنواز نے ریلوے کی کرپشن بے نقاب کرنے پر انعام کے بجائے گرفتار کیے گئے آروائی نیوز کے رپورٹرز کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ عدالت نے ذوالقرنین شیخ اورآصف قریشی کوپچاس ،پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کاحکم بھی دیا ہے۔ اس سے پہلے ریلوے حکام کے نے اے آر وائی کے نمائندوں کی ضمانت میں تاخیر کے لئے کئی حربے استعمال کئے ہیں۔ ریلوے میں کرپشن اورنااہلی بے نقاب کرنے پراے آروائی کے نمائندوں کوگرفتارکیا گیاتھا۔

اس موقع پر اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ رپورٹرز کی ضمانت منظور ہونے سے جھوٹ کا منہ کالا ہوا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پہلے دن سے عدالتوں پر بھروسہ تھا اور عدالت نے حق اور سچ کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ اےآروائی نیوز کے نمائندوں کو ضمانتیں ملنا حق اور سچ کی فتح ہے۔ انھوں نے وزیرریلوےسعدرفیق کے بارے میں کہا وہ سوائے اپنی وزارت میں ہرمعاملے میں مداخلت کرتے ہیں۔

دوسری جانب مقامی عدالت کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی ضمانت کی منظوری کا صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کیجانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے۔ صحافیوں کاکہناتھا کہ عدالتی فیصلہ حق و سچ کی فتح ہے۔ صحافی اے آر وائی کے ساتھ ہیں۔

اس سے قبل لاہور کی عدالت میں اے آر وائی نیوز کے گرفتار رپورٹرز کیس کی سماعت ہوئی تو کیس کو لٹکانے کے لیے ریلوے کی جانب پھرتا خیری حربے استعمال کیے گئے۔ ریلوے کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ انہیں آج ہی کیس دیا گیا ہے تیاری کے لیے وقت دیا جائے، عدالت نے دوپہر دو بجے تک ریلوے کے وکیل کو بحث کے لیے حکم دیا۔ ریلوے کا وکیل بحث کی بجائے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کرتا رہا۔

دوسری جانب اے آروائی کے وکیل عامرسعید نےعدالت کو بتایا کہ ریلوے خواجہ سعدرفیق کے ایماء پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔ صفدر شاہین پیرزادہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ حکومت سماعت ملتوی کرنے کے لیے درخواست کرے۔ آفتاب باجوہ ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹرز کے خلاف تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں اے آر وائی کے رپورٹرز کی نیت جرم کی نہیں اصلاح کی تھی، اے آروائی نیوز کے رپورٹر جہاد کر رہے ہیں تو ریلوے کو ایک دن مزید مہلت دے دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ اے آر وائی کے پروگرام سرعام میں ریلوے میں شامل کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ایک پروگرام کے تحت اسلحہ اور دیگر چوری کا سامان ریلو ے کے ذریعے کراچی سے لاہور پہنچایا تھا جس میں پاکستان ریلوے کے اہم ترین حکام شامل تھے، جنھوں نے یہ کام چند ہزار روپے کے عوض کیا تھا۔ جب سرعام کی ٹیم میں شامل رپورٹروں نے اعلیٰ ریلوے حکام کی توجہ اس جانب دلوائی تو وزیر ریلوے نے ان کو ہی گرفتار کروا دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -
Abdul Rasheed
Abdul Rasheed
honda1234