فیصل آباد :رکن صوبائی اسمبلی شعیب ادریس کی گرفتاری کے لیے آنے والی پولیس نے اسکے دو ساتھیوں کو گرفتارکرلیا ۔ایم پی اے کو عبوری ضمانت سے روکنے کے لئے عدالتوں میں پولیس نے بھاری نفری تعینات کردی۔ پنجاب اسمبلی کے رانا شعیب ادریس کو پولیس گرفتار کرنے آئی تھی تاہم رکن اسمبلی کے نہ ملنے پر اس کے دو ساتھیوں کو اپنے ہمراہ لے گئی۔
مقامی ایم پی اے پر الزام ہے کہ اس نے قتل اور دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث اپنے رشتہ دار ذوالفقار، اللہ رکھا، شہزاد، علی رضا اور خاور علی کو پناہ دی تھی۔ پولیس نےایم پی اےکے ڈیرے پر چھاپہ مارکران پانچوں ملزمان کو گرفتار کیا جس کے بعد ایم پی اے شعیب ادریس نے اپنے پچاس ساٹھ ساتھیوں کے ہمراہ تھانے پر دھاوا بول دیا اور مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی.
، ایک سب انسپکٹر پر تشدد کیا اور ہتھکڑیوں میں جکڑے پانچوں گرفتار قیدیوں کو چھڑا کر لے گیا تھا جس کا مقدمہ ایم پی اے کے خلاف درج کر لیا گیا تھا ۔ایف آئی آر میں پولیس نے ایم پی اے کا نام درج کرنے سے گریز کرتے ہوئے اسے صرف سیاسی شخصیت لکھا جبکہ فرار ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔