جمعرات, فروری 6, 2025
اشتہار

‘نواز شریف حکومت اورعوام کو دھوکا دے کرگیا، لندن میں بیٹھ کر ہنستا ہوگا،شرمندگی کا مقام ہے’

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کردی، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ مجرم نواز شریف حکومت اورعوام کو دھوکا دے کرگیا،مجرم لندن بیٹھ کر حکومت اورعوام پر ہنستا ہوگا،شرمندگی کا مقام ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ اور ایون فیلڈریفرنسز میں نوازشریف اور نیب کی اپیلوں پرسماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پرمشتمل بینچ نے سماعت کی۔

نواز شریف کے وکیل اور نیب کی پراسیکیوشن ٹیم عدالت میں پیش ہوئی، وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات پر کچھ ہوا یا نہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرایا اور کہا لندن سے کچھ ڈاکیومنٹس آئے ہیں،عدالت کوجمع کرنا چاہتا ہوں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سربمہر لفافہ عدالت میں پیش کرنے کی کوشش کی، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہر چیز آپ نے عدالت کو بتا دی، سربمہر لفافے کی ضرورت نہیں ، مین اسٹیک ہولڈر نیب ہے۔

پراسیکیوٹر نیب نے کہا یہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی صوابدید ہے کےسربمہر لفافہ کھولا جائےیا نہیں، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ باہر ملک کے باشندے ہم پر ہنس رہے ہوں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا نواز شریف حکومت اور عوام کو دھوکہ دے کر لندن روانہ ہوا، نواز شریف لندن بیٹھ کر عوام اور حکومت پر ہنستا ہو گا، انتہائی شرمناک رویہ ہے یہ۔

ایڈیشنل اےجی نے بتایا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر راؤ عبدالحنان وارنٹ لیکرایون فیلڈ گئے، جس پر عدالت نے کہا ہم نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، دیکھنا ہے کیا جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے فرار کیا جا رہا ہے؟

ایڈیشنل اےجی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی رہائش گاہ پر تعینات شخص نےوارنٹ وصولی سےانکار کیا، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حکومت جو کچھ کر سکتی ہے کرے،ہم طریقہ کارپرچل رہے ہیں، طریقہ کار کے تحت آگے کارروائی بڑھائیں گے۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا مجرم حکومت اور عوام کو دھوکہ دے کر گیا ہے، ملزم لندن بیٹھ کر حکومت،عوام پر ہنستا ہوگا ،شرمندگی کا مقام ہے، عدالت کا وقت ضائع کیا جارہا ہے ، 18ہزار کیسز زیرالتواہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے وارنٹ کی تعمیل کی ہرممکن کوشش کی،ہائی کمیشن نےکامن ویلتھ آفس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، کامن ویلتھ آفس نے بتایا ہائیکورٹ حکم پر عملدرآمد ہمارا اختیار نہیں۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا اسکا مطلب ہےکامن ویلتھ آفس سہولت دینے کو تیار نہیں ، نواز شریف کے وکیل بیان دے چکے انہیں وارنٹ گرفتاری کا علم ہے۔ اسکا مطلب ہے کامن ویلتھ آفس سہولت دینے کو تیار نہیں، شواہد کیساتھ خود کو مطمئن کرنا ہے کہ وارنٹ تعمیل کیلئے پوری کوشش کی، آئندہ وفاق کوبھی خیال رکھنا ہوگاکیسے کسی کو باہر جانےدیناہے ، حکومت، دفتر خارجہ اور ہائی کمیشن مل کر ایک وارنٹ کی تعمیل کرارہےہیں۔

جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ وارنٹ پرحکومت آگے بڑھاناچاہتی ہےتوانکی صوابدید ہے، عدالت اقدامات سے قانونی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے، یہ کس طرح پتہ لگے ملزم دانستہ عدالتی کارروائی سےفرار ہے۔

جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ عدم پیشی پر عدالت ملزم کی جائیداد بھی قرقی کرسکتی ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہائی کمیشن نمائندے راؤعبد الحنان، ڈائریکٹر قانون یورپ مبشر خان کا بیان لے سکتے ہیں، آئندہ بدھ تک پاکستانی ہائی کمیشن سے مزید دستاویزات بھی پیش کر دیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر یورپ ون، پاکستانی ہائی کمیشن نمائندے کا ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا 7 اکتوبر کو ہائی کورٹ کونسلر اتاشی حنان کا بیان بذریعہ ویڈیولنک ریکارڈ کرے گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کواشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ضمانت منسوخی سے متعلق درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی جبکہ نیب اوروفاقی حکومت کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 7اکتوبرتک ملتوی کردی۔

اہم ترین

مزید خبریں