لاہور: پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تاجر اور منافع خور حکمران فیصلہ کرلیں کہ بھارت سے آلو پیاز لینا ہے یا مقبوضہ کشمیر؟
کشمیر پر بھارتی تسلط کے دن کی مناسبت کے حوالے سے مقبوضہ علاقہ میں ظلم و بربریت اور اس پر پاکستانی حکمرانوں کی سردمہری پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کو زیر تسلط رکھنے کیلئے وہاں آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی فوج تعینات ہے جو کسی بھی علاقہ میں قابض فوج کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
عالمی برادری کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کو سب سے پہلے کشمیر سے بھارتی فوجوں کی جلد از جلد واپسی کا مطالبہ کرنا چاہئے تاکہ وہاں بھارتی مظالم میں کمی آئے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کشمیریوں کی امنگوں اور مطالبات کے منافی سودے بازی کو کشمیری عوام قبول کریں گے اور نہ ہی پاکستان کے غیور عوام اس کی اجازت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کو بھی چاہئے کہ وہ زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدنے کی بجائے خطہ کے اس سب سے بڑے مسئلہ کو حل کرنے پر توجہ دے تاکہ وسائل کو سماجی مسائل کے حل پر صرف کر کے کروڑوں عوام کو غربت اور جہالت سے نجات دلائی جا سکے کیونکہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پاک بھارت امن کا راستہ کشمیر سے گزرتا ہے