کراچی : رینجرز نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔
رینجرز نے کراچی میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن کو دہشتگردی قرار دے دیا ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیکٹری کو آگ لگانے میں بڑا گروہ ملوث ہے، گرفتار ملزم اعترافی بیان بھی دے چکا ہے۔
ڈھائی سو سے زیادہ جانیں لینے والے سانحہ بلدیہ ٹاون کی تفتیش کے لیے قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ رینجرز نے سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی ہے۔
رپورٹ میں فیکٹری میں آتشزدگی کو دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس میں ایک بڑا گینگ ملوث ہے، رپورٹ کے مطابق واقعے میں ملوث ایک ملزم اعتراف جرم کرچکا ہے تاہم پولیس کی تفتیش میں ملزم کے اعتراف کو نظرانداز کیا گیا ہے۔
عدالت نے ہدایت جاری کی کہ سانحہ بلدیہ کا ٹرائل ایک سال میں مکمل کیا جائے اور اس سلسلے میں کسی بھی ادارے کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، عدالت میں ورکرز ویلفیئربورڈ کی جانب سے بھی رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آٹھ سو میں سے چھ سو بائیس افراد میں چیک تقسیم کردیئے گئے ہیں، ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے فی کس دیئے جا رہے ہیں۔ ع
عدالت نے ورکرز ویلفئیر بورڈ کو ہدایت کی کہ باقی ایک سو اٹھائیس افراد میں بھی جلد چیک تقسیم کیے جائیں۔