اسلام آباد: غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کُل 243,165 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 21 نومبر کو 2 ہزار 990 غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا گیا، جن میں 803 مرد، 759 خواتین اور 1428 بچے شامل تھے، 306 گاڑیوں میں 627 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی ہوئی۔
31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی افغان باشندوں کے محفوظ اور باعزت انخلا کا سلسلہ جاری ہے، افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لیے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لیے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
چمن اور طورخم بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔
ون ڈاکیومنٹ رجیم
پاک افغان چمن بارڈر پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کا سلسلہ بھی جاری ہے، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر ایک دستاویزاتی نظام رائج کر دیا ہے، اور بین الاقوامی سرحد پر آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ پر کامیابی سے عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر زونل امیگریشن بلوچستان کے مطابق پاسپورٹ آفس چمن پہلے ایک کمرے پر مشتمل تھا اور وہاں صرف دو اہلکار تعینات تھے اور ایک کاؤنٹر تھا، تاہم عوام کی سہولت کے پیش نظر اور ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اب وہاں 10 کاؤنٹرز بنا دیے گئے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں چمن پاسپورٹ آفس سے تقریباً 1500 پاسپورٹ پروسیس کر دیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ کے مطابق 2 کاؤئنڑز صرف خواتین کے لیے مختص ہیں تاکہ انھیں لمبی قطار میں انتظار نہ کرنا پڑے۔