لاہور: پولیس نے ننکانہ صاحب واقعے میں ویڈیوز کی مدد سے 12 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب واقعے میں زیر حراست ملزم وارث علی کے ہجومی قتل کے کیس میں پولیس نے ویڈیوز کی مدد سے 12 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم وارث علی کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے، اور پولیس حکام کو رپورٹ کا انتظار ہے، آئی جی پنجاب کی ہدایت پر قائم کمیٹی نے تمام پہلوؤں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔
آر پی او شیخوپورہ بابر سرفراز نے میڈیا کو بتایا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں ایک شخص وارث علی کو تھانے پر حملہ کر کے باہر نکال کر جان سے مار دیا تھا۔
ننکانہ صاحب میں ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص کی ہلاکت کا واقعہ : انکوائری کیلئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
ننکانہ صاحب میں پیش آئے اس انسانیت سوز واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آ چکی ہے جس میں دیکھا گیا کہ ہجوم نے ایک شخص کو مار مار کر ہلاک کر دیا اور بعد ازاں پول سے باندھ کر جلانے کی کوشش کی۔
وارث کو ہجوم میں بچانے کی کوشش بھی کی گئی تھی، لیکن اسے بچایا نہیں جا سکا، ڈی سی ننکانہ احسن رفیق نے بتایا تھا کہ صبح تھانے میں نفری کم تھی، اور مشتعل ہجوم نے تھانے پر حملہ کر دیا تھا، مشتعل ہجوم لاش کو جلانا چاہ رہا تھا لیکن پولیس نے لاش قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کی۔