جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ارب پتی بننے کے لیے 19 سالہ لڑکی نے دنیا کو بے وقوف بنادیا

اشتہار

حیرت انگیز

دنیا کو بے وقوف بنانے والی کم عمر ترین ارب پتی ایلزبتھ ہومز پر عمر قید کی تلوار لٹکنے لگی، 19 سالہ لڑکی نے ارب پتی بننے کےلیے دنیا کو کیسے بے وقوف بنایا؟

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایلزبتھ ہومز، جو اسٹیو جابس بننا چاہتی تھیں، یہاں تک کہ کپڑے بھی انہی کے جیسے پہنتی تھیں اور وہ تاریخ کی کم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی خاتون بھی بن گئیں لیکن ان کا طب کی دنیا میں ’انقلاب‘ دراصل ایک دھوکا تھا اور اب اس کا پردہ چاک ہو چکا ہے تو ایلزبتھ کو 20 سال قید اور لاکھوں ڈالرز جرمانے کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔

ایلزبتھ ہومز کی کمپنی ’تھیرانوس‘ کی مالیت 9 ارب ڈالرز تھی، جس کا دعویٰ تھا کہ ان کی ٹیکنالوجی محض خون کے چند قطروں سے سینکڑوں ٹیسٹ کرسکتی ہے، یہاں تک کہ کینسر اور کولیسٹرول کی زیادہ مقدار تک کی تشخیص کر سکتی ہے۔

- Advertisement -

درحقیقت یہ جھوٹ اور دھوکہ تھا جس کی بدولت الزبتھ ہومز کی کمپنی میں بڑی بڑی شخصیات اور ٹیکنالوجی کمپنیوں نے کروڑوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی۔

اگست 2015ء میں صحت کے حوالے سے امریکی ادارے ایف ڈی اے نے تھیرانوس کے بارے میں اپنی تحقیقات کا آغاز کیا، جس سے پتہ چلا کہ ان کے ٹیسٹ نظام میں ’بڑی خامیاں‘ ہیں، ایف ڈی اے کے بعد 2015 اکتوبر میں مشہور امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل سے وابستہ صحافی جان کریرو نے بھی تحقیقات شائع کردی جو کمپنی کے زوال کا باعث بنی۔

خیال رہے کہ وال اسٹریٹ جرنل نیوز کارپوریشن کی ملکیت ہے جو میڈیا کی معروف شخصیت روپرٹ مرڈوک کی ملکیت ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وال اسٹریٹ جنرل کے مالک  روپرٹ مرڈوک بھی ’تھیرانوس‘ میں سرمایہ رکھتے تھے۔

ایلزبتھ ہومز کوخبر ہوگئی تھی کہ وال اسٹریٹ جرنل میں خبر شائع ہونے والی ہے، اس لیے انہوں نے براہِ راست مرڈوک سے رابطہ کیا اور  اس خبر کو رکوانے کا مطالبہ کیا جس پر مرڈوک نے کہا کہ انہیں اپنے ایڈیٹر پر بھروسا ہے، اگر خبر میں کوئی کمی یا خامی ہوئی تو وہ اسے شائع نہیں کریں گے لیکن یہ خبر شائع ہو گئی اور تھیرانوس کے لیے ’ایٹم بم‘ ثابت ہوئی۔

صحافی کیریرو نے اس رپورٹ میں بتایا کہ تھیرانوس کی بلڈ ٹیسٹنگ مشین ’ایڈیسن‘ درست نتائج نہیں دے سکتی۔ اس لیے ملنے والے سیمپلز کے لیے وہی روایتی مشینیں استعمال کر کے نتائج دے رہا ہے، جو سب استعمال کر رہے ہیں لیکن ظاہر یہ کیا جا رہا ہے کہ یہ نتائج دراصل ان کی ’جدید ٹیکنالوجی‘ کی مرہونِ منت ہیں۔

جس کے بعد جولائی 2016 میں ہومز پر لیب ٹیسٹنگ انڈسٹری پر دو سال کی پابندی عائد کردی گئی اور اکتوبر میں تھیرانوس کو بند کر دیا گیا ساتھ ہی ساتھ اس کے لیب آپریشنز اور سینٹرز کو بھی سیل کردیا۔

تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مارچ 2018ء میں تھیرنوس، ایلزبتھ ہومز اور رمیش بلوانی پر سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی جانب سے ’کھلی دھوکا دہی‘ کا مقدمہ دائر کیا گیا۔

مقدمہ دائر ہونے کے بعد ایلزبتھ نے کمپنی میں اپنے تمام مالی اثاثے اور اختیارات دستبرداری کا اعلان کی اور 5 لاکھ ڈالرز کا جرمانہ بھی بھرا بعدازاں تھیرانوس کے 1.89 کروڑ ڈالر کے حصص بھی لوٹائے۔

امریکی حکام کی جانب سے کھلی دھوکہ کرنے کے الزام میں ایلزبتھ کے 10 سال تک کسی بھی کمپنی کے ڈائریکٹر یا افسر بننے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اس کے باوجود ان پر عمر کی سزا اور جرمانے کی تلوار لٹک رہی ہے۔

ان تمام واقعات کے دوران 2019ء کے وسط میں ایلزبتھ نے ایونز ہوٹل گروپ کے مالک کے بیٹے 27 سالہ ولیم ایونز سے شادی بھی کرلی اور ان دنوں دونوں سان فرانسسکو میں مقیم ہیں۔

لیکن سب سے بڑا سوال جو آج بھی سامنے کھڑا ہے وہ یہ کہ کس طرح ایک 19 سال کی لڑکی نے دنیا کی بڑی بڑی شخصیات کو بے وقوف بنایا؟

Comments

اہم ترین

مزید خبریں