اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تیس اکتوبر کو صرف دھرنا نہیں دھرنا پلس ہوگا، کارکنان اسلام آباد کو مفلوج کردیں گے۔ پی ٹی آئی کودھرنے سے روکنا ہے یا نہیں حکومت دہری مشکل میں ہے۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نےپارلیمنٹ کو زیرو کردیا، پارلیمنٹ کوجواب نہیں دیتے۔
ہم وزیراعظم کے استعفیٰ یا ٹی اوآرز کے ذریعے احتساب چاہتے ہیں۔ موجودہ جمہوریت سے بہتر تو مشرف کی آمریت تھی، مشرف دور مین ملک پر اتنے قرضے نہیں تھے جتنے آج ہیں۔
تیس اکتوبر تحریک انصاف کی 20 سالہ سیاسی جدوجہد کا فیصلہ کن دن ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے تو انصاف کے اداروں کو چیلنج کررہے ہیں جن کام تھا کہ کرپشن کو پکڑیں ۔ پہلے سپریم کورٹ ایسے معاملات پر ایکشن لیتا تھا، اب وہ کیا کررہا ہے؟
پانامہ لیکس کے انکشافات کو چھ ماہ ہوگئے کیا کارروائی ہوئی؟ ہمارے تجربہ کار وکلاء کی پٹیشن کو خارج کردیا گیا، سپریم کورٹ کو تو سوموٹو ایکشن لینا چاہیئے تھا۔ اس کے علاوہ نیب بھی صرف غریب لوگوں پر ہاتھ ڈال رہا ہے، جیلیں غریب لوگوں سے بھری ہوئی ہیں۔
عمران خان نے بتایا کہ میں وہ کرنا چاہتا ہوں جو ہمارے ملکی ادارے نہیں کر سکتے، کرپٹ مافیا ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، جن کی جیبیں کرپشن کے پیسے سے بھری ہوئی ہیں قانون ان کو نہیں پکڑتا ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں تعلیم کا نظام نہیں، غریبوں کے بچے تعلیم سے محروم ہیں ، اگر عوام کرپشن کے معاملے پر نہیں نکلے تو سمجھیں تباہی کا راستہ ڈھونڈیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم صرف اس وقت رکیں گے جب نواز شریف استعفیٰ دیں یا خود کو احتساب کیلئے پیش کریں ۔ یہ تو نہ صفائی پیش کررہے ہیں نہ اور جواب دے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کردار انتہائی شرمناک ہے جس طرح یہ نون لیگ کی مدد کی ہے اس سے لگتا ہی نہیں کہ یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ہے۔