تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

3 ہزار سال قدیم واٹر سپلائی سسٹم پاکستان میں کہاں موجود ہے؟

کاریز زیر زمین وہ آبی نظام ہے جو ایک مخصوص انداز سے اس طرح تیار کیا جاتا ہے کہ پانی بغیر کسی توانائی کے آس پاس کے تمام علاقوں تک پہنچے، کیا آپ اس آبی نظام کی تاریخ کے بارے میں جانتے ہیں؟

بے شمار کنوؤں پر مشتمل اس آبی نظام کو دنیا کا قدیم ترین آبی نظام مانا جاتا ہے۔ اس نظام کو قدیم ایران (پرشیا) میں سال ایک ہزار قبل مسیح میں ایجاد کیا گیا تھا اور فارسی میں اسے قناۃ کہا جاتا ہے۔ ایران سے یہ پہلے قریبی علاقوں اور پھر پوری دنیا میں مشہور ہوتا چلا گیا۔

واٹر سپلائی کے اس سسٹم میں کسی ڈھلانی مقام پر ایک کنواں کھودا جاتا ہے جسے ماخذ کنواں کہا جاتا ہے، اس کے بعد اس کے ساتھ سرنگ کھود کر ساتھ ساتھ مزید کنویں کھودے جاتے ہیں۔

تمام کنویں آپس میں منسلک ہوتے ہیں اور ماخذ کنویں سے پانی ایک کے بعد دوسرے کنویں تک پہنچتا رہتا ہے جو ان کنوؤں کے آس پاس موجود آبادی کے زیر استعمال آتا رہتا ہے۔

پہلے چند کنوؤں کی تہہ سے چشمہ پھوٹتا ہے اور پانی آہستہ آہستہ اوپر کی سطح پر بڑھ کر زمین تک پہنچ جاتا ہے اور یوں اسے کاشت کاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

درمیان میں سرنگوں میں روشنی اور ہوا کا راستہ بھی بنایا جاتا ہے تاکہ پانی فلٹر ہوسکے، کاریز کو قدرتی طور پر پانی فلٹر کرنے کا نظام بھی کہا جاتا ہے کیونکہ زیر زمین سے سطح تک پہنچتے پہنچتے پانی خود فلٹر ہوتا جاتا ہے۔

آج کے جدید دور میں بھی 22 ممالک میں کاریز کے ذریعے آبپاشی کا نظام رائج ہے اور اسے 20 مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔

پاکستان میں صوبہ بلوچستان وہ واحد صوبہ ہے جہاں یہ نظام موجود ہے، بلوچستان میں موجود کاریز کا نظام لگ بھگ ایک ہزار سال پرانا ہے۔ سنہ 2017 میں اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) نے اسے دنیا کے تاریخی ورثوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

بلوچستان میں چند برس قبل سیلاب سے تباہ ہوجانے والے اس نظام کو رواں برس بحال کردیا گیا ہے جس کے بعد صدیوں پرانا یہ نظام پھر سے رواں دواں ہے۔

Comments

- Advertisement -