پاک فوج نے ضلع خیبرکے علاقے راجگال میں آپریشن کیا ہے، اس دوران 4 خارجیوں کو ان کے انجام تک پہنچا دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خارجیوں کا ایک گروہ پاک افغان بارڈرسے دراندازی کی کوشش کر رہا تھا، پاک فوج نے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے 4 خارجیوں کو ہلاک کردیا، اس دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں 22 سالہ سپاہی عامر سہیل آفریدی بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان بارہا عبوری افغان حکومت سے بہتر بارڈر مینجمنٹ کا کہتا آیا ہے، توقع ہے عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کریگی۔
توقع ہے افغان سرزمین کا پاکستان مخالف کارروائیوں میں استعمال روکا جائیگا، سیکیورٹی فورسز بارڈرز کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہے۔
اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب دہشتگرد کو ہلاک کر دیا تھا
سکیورٹی ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 17 اور 18 دسمبر کی درمیانی شب ٹانک میں انٹیلی جنس بیسڈآپریشن کیا گیا اور 7 خوارج کو ہلاک کیا گیا، ان میں انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ علی رحمان عرف طٰحہ سواتی بھی شامل ہے جو فتنہ الخوارج کے اہم سرغنہ مفتی فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا۔
ہلاک خارجی علی رحمان نے 2010 میں کالعدم ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور خوارج کی شوریٰ کا اہم سرغنہ تھا۔ وہ فتنہ الخوارج کے اہم سرغنہ قاری امجد عرف مفتی مزاحم کا ساتھی تھا۔
آپریشن میں خارجی نے گھر میں داخل ہو کر کمرے میں 2 بچوں کو یرغمال بنایا جبکہ فرار ہونے کیلیے خاتون کا لباس پہن لیا تھا۔ خارجی نے دونوں بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی لیکن فورسز کی کامیاب حکمت عملی کے باعث دونوں بچوں کو بحفاظت بازیاب کرایا گیا۔
سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اہلِ علاقہ نے بچوں کی بحفاظت بازیابی پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا، ہشتگردوں سے اسلحہ اور بارود سے بھری گاڑی بھی برآمد کیا گیا جو کسی بڑی دہشتگردی کیلیے استعمال کیا جانا تھا۔