یروشیلم: چلی فٹبال کلب کے کھلاڑیوں نے گراؤنڈ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کر کے سب کے دل جیت لیے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق القدس میں مسجد اقصی اور غزہ میں ہونے والے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے چلی کے فٹبال کلب ڈپورٹیوو کے کھلاڑیوں نے انوکھا انداز سے بامعنی احتجاج کیا۔
فٹ بال کے کھلاڑیوں نے میچ سے قبل سروں پر کیفیہ (عربوں کا روایتی رومال) باندھ کر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈپورٹیوو کلب کا فلسطین سے تعلق کئی صدیوں پرانہ ہے۔ اس کلب کی بنیاد 1920 میں فلسطینی مہاجرین نے ہی رکھی تھی۔
Pro ⚽️ players in Chile 🇨🇱 wear kafffiyahs in solidarity with the Palestinian people pic.twitter.com/fK5hStAgnn
— Khaled Beydoun (@KhaledBeydoun) May 9, 2021
یاد رہے کہ یروشیلم کے قریبی علاقے شیخ جراح میں پچھلے کئی روز سے جاری احتجاج پر پولیس حملے سے حالات مزید سنگین ہو گئے ہیں، جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ متعدد کو پولیس نے حراست میں بھی لیا، جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ کی شہری آبادی پر راکٹ حملے کیے، جس کے نتیجے میں دس بچوں سمیت اٹھائیس فلسطینی شہید ہوگئے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیر کی شب غزہ کی پٹی اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری سےگونجتی رہی جبکہ رات کی تاریکی میں دھماکے کے بعد آگ کے بلند ہوتے شعلے بھی دیکھے گئے۔
جنگی طیاروں سے بمباری کے علاوہ اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس میں موجود شہریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا، جس کے نتیجے میں 700 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق شيخ جراح کاعلاقہ یہودی آباد کاروں اور فلسطینیوں کے درمیان میدان جنگ بناہوا ہے۔ فلسطینی رہنماؤں کاکہنا ہے دو دن میں اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والوں کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں 130 سے زائد اہداف کو نشانہ بنانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
مغربی میڈیا نے سفارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کو بنیاد بنا کر بتایا کہ اقوامِ متحدہ، مصر اور قطر اسرائیل سے مظالم روکوانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں درختوں میں آگ لگی تو یہودی انتہا پسند جتھے نے شعلے اٹھتےدیکھ کر ہیجانی (جنگلی) رقص کیا اور فتح کے نعرے بھی لگائے۔
مسلمانوں کے قبلہ اول پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطینوں پر مظالم کے خلاف ترک دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا۔ ترک مظاہرین ریلی کی شکل میں اسرائیلی سفارتخانے پہنچے اور موبائل کی ٹارچ جلاکر فلسطینیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیا۔