تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

حکومت 8 ہزار 400 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کرے گی

اسلام آباد: پی ٹی آئی حکومت 8 ہزار 400 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کرے گی، بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 5 ہزار 800 ارب روپے سے زائد رکھا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کریں گے، حکومت کے تیسرے بجٹ کا حجم 8 ہزار 400 ارب روپے رکھا گیا ہے، بجٹ میں دفاع کے لیے 1330 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق 3100 ارب روپے سود کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 2021-22 میں مجموعی سرمایہ کاری کا ہدف سولہ فیصد، جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد رکھا گیا ہے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 2 ارب 30 کروڑ ڈالر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ترسیلات زر کا ہدف 31 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: اقتصادی سروے رپورٹ جاری، ترسیلات زرمیں ریکارڈ قائم ، زرمبادلہ کےذخائر16ارب ڈالرتک پہنچ گئے

ذرائع کا کہنا ہے کہ گرانٹس کی مد میں 994 ارب روپے اور سبسڈیز کی مد میں 501 ارب روپے مختص کرنے اور جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

رواں سال بجٹ میں افراط زر کا ہدف 8 فیصد، صنعتی شعبے کی ترقی کا ہدف 6.8 فیصد اور مینو فیکچرنگ شعبے کی ترقی کا ہدف 6.2 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ میں مجموعی سرمایہ کاری کا ہدف 16 فیصد اور نیشنل سیونگز کا ہدف 15.3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ترقیاتی بجٹ 2100 ارب روپے، پی ایس ڈی پی کا حجم 900 ارب روپے ہوگا ان میں سے 244 ارب ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن، 118 ارب روپے توانائی، 91 ارب روپے آبی وسائل، 113 ارب روپے سوشل سیکٹر، 100 ارب روپے علاقائی مساوات، 31 ارب روپے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سیکٹر۔ 68 ارب روپے ایس ڈی جیز جبکہ 17 ارب روپے پروڈوکشن سیکٹر پر خرچ کیے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

انضمام شدہ علاقوں کے لیے 54 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ سوشل سیکٹرز میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 42 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -