واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج کی مصروفیت ختم ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ افغانستان میں اب ہماری ذمہ داری پوری ہوگئی، امن کے لیے سب کے ساتھ مل کر کوشش کریں گے۔
زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ ’ امن معاہدے سے متعلق سفارت کاری جاری رکھنے کے لیے قطر جارہا ہوں۔‘
1/3 I return to Doha and the region to continue our determined diplomacy in pursuit of a peace agreement between the Islamic Republic and the Taliban. As the President made clear in his recent remarks, a negotiated settlement is the only solution. https://t.co/rkGQcyNzye pic.twitter.com/xt3WdMhhvQ
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) July 10, 2021
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن حال ہی میں کہہ چکے ہیں مذاکرات ہی واحد حل ہیں، فریقین کو جنگ کے خاتمے کی راہ میں مدد فراہم کریں گے۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکی فوجی مشن ختم ہوچکا، وعدے پورے نہیں ہوئے۔
3/3 We will work vigorously with all Afghan parties and regional and international stakeholders to try and help the sides find a path to ending this war, one that ensures Afghanistan's security, unity, sovereignty, territorial integrity, and ends the agony of the Afghan people.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) July 10, 2021
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکا کے اہداف پورے ہو گئے، اسامہ بن لادن کی ہلاکت ساتھ ہی مشن مکمل ہوگیا تھا، افغانستان دنیا میں اب دہشت گردی کا مرکز نہیں رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی ایک اور نسل کو افغانستان نہیں بھیجوں گا، 11 ستمبر تک تمام امریکی فوجی واپس آ جائیں گے، تاہم امریکا امن عمل کی حمایت اور افغان فورسز کی مدد جاری رکھے گا۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ طالبان کا مکمل افغانستان پر کنٹرول مشکل ہے، ہمارا کام ختم ہو گیا، اب افغان عوام کا حق ہے وہ جسے منتخب کریں، اُن پر اپنی مرضی کی حکومت مسلط نہیں کر سکتے۔