تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

کابل سے فرار کے بعد اشرف غنی کا بیان سامنے آگیا

کابل: سابق افغان صدر اشرف غنی نے کابل سے فرار ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ دشمن کابل آکر مجھے ایک سے دوسرے کمرے میں تلاش کررہے تھے، میں مجبوری میں افغانستان سے گیا ہوں، چاہتا تھا کہ کابل میں خونریزی نہ ہو۔

اشرف غنی نے کہا کہ ہم سے پہلے بھی بہت سے لیڈر افغانستان چھوڑ کر گئے، میرا افغانستان چھوڑنا اچانک اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تھا۔

سابق افغان صدر نے کہا کہ میری زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ کتاب ہے، مجھ پر جو بھی الزامات لگے جھوٹ اور بے بنیاد ہیں، کابل میں کوئی خونریزی نہیں ہوئی جو اللہ کا بڑا احسان ہے۔

مزید پڑھیں: اشرف غنی نے متحدہ عرب امارات میں پناہ لے لی

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جو حالات بنے وہ ہم سب کی ناکامی تھی، حالات ہماری، طالبان کی اور پڑوسیوں کی بھی ناکامی تھی۔

اشرف غنی نے کہا کہ کابل سے جاکر خونریزی کو روکا واپس مشورے سے آؤں گا، جس نے دل جوئی کی اور حال احوال پوچھا ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات وزارت خارجہ نے اشرف غنی کو پناہ دینےکی تصدیق کردی ہے۔

یواےای وزارت خارجہ کی جانب سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اشرف غنی اوران کے خاندان کو پناہ دی۔

واضح رہے کہ کابل پر افغان طالبان کے قبضے کے بعد اشرف غنی نے استعفیٰ دے دیا تھا، استعفی کے فوری بعد ان کے تاجسکتان فرار ہونے کی خبریں منظر عام پرآئی تھی۔

Comments

- Advertisement -