سان فرانسسکو: فیس بک کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ انسٹاگرام کا استعمال نو عمر لڑکوں اور بالخصوص لڑکیوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہورہا ہے۔
فیس بک کی جانب سے حال ہی میں اپنی تمام مصنوعات کے استعمال اور اس سے پڑھنے والے اثرات کے حوالے سے تحقیق کی گئی، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ انسٹاگرام کے استعمال کی وجہ سے نوعمر لڑکوں اور نوجوان لڑکیوں میں نقصان دہ اثرات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق فیس بک نے تحقیق کے دوران تین سال کا ڈیٹا اکھٹا کیا، جس میں شیئر ہونے والے مواد اور صارفین کے تبصروں پر غور کیا گیا۔
تحقیقی مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ انسٹاگرام کے نو عمر صارفین کی بڑی تعداد شیئر ہونے والے مواد کی وجہ سے ذہنی صحت کے مسائل سے دو چار ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں: فیس بک استعمال نہ کرنے والے صارفین کا ڈیٹا بھی کمپنی کے پاس موجود ہونے کا انکشاف
اس سے قبل فیس بک نے 2019 میں بھی ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی، جس میں بتایا گیا تھا کہ انسٹاگرام پر شیئر ہونے والی تصاویر میں ہر تین میں سے ایک لڑکی اپنے جسم کے حوالے سے نفسیاتی خدشات کا شکار ہورہی ہے۔
محققین نے اس مطالعے میں لکھا کہ ’انسٹاگرام صارفین کی ڈپریشن اور اضطراب میں اضافہ ہورہا ہے‘۔
ماہرین نے فیس بک انتظامیہ کو اس مطالعے کی رپورٹ میں تجویز دی کہ وہ صارفین کو سمجھتے ہوئے اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا زیادہ استعمال بچوں کو بدتمیز کردیتا ہے، تحقیق
اس تحقیق کے حوالے سے انسٹاگرام کی پبلک پالیسی کی سربراہ کاروینا نیوٹن نے کہا کہ ’تمام لوگوں کے ذہنوں میں یہی سوال ہے کہ کیا سوشل میڈیا ہمارے معاشرے کے لیے اچھا ہے یا برا، ہمیں ان نتائج کی وجہ سے بہت مدد ملی ہے‘۔