تازہ ترین

چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک...

’بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی نہ ہو تو بھی الیکشن شفاف اور قانونی ہوں گے‘

لندن: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی کا پریکس اینڈ پروسیجر قانون کیخلاف جواب سپریم کورٹ میں جمع

اسلام آباد: صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری اور...

عازمین حج کیلیے مخصوص سوٹ کیس اور موبائل پیکچ

اسلام آباد: عازمین حج کیلیے بڑی خوشخبری یہ ہے...

یو اے ای میں بھی ریپڈ ٹیسٹ کرنیوالی لیبارٹری ناقص نکلی

کراچی: متحدہ عرب امارات میں بھی ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹری ناقص نکلی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں بھی ریپڈ ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹری ناقص نکلی، متحدہ عرب امارات سے پاکستان آنے والے 482 مسافر کورونا سے متاثر نکلے ہیں۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے یو اے ای کو جوابی مراسلہ ارسال کردیا۔

مراسلے کے متن کے مطابق مسافروں کے پاس یو اے ای کی لیبارٹریوں کی تصدیق شدہ منفی رپورٹ تھی، پاکستان پہنچنے پر کیے گئے ریپڈ ٹیسٹ میں مذکورہ مسافر کورونا مثبت نکلے۔

جوابی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کورونا کے خلاف موثر جنگ لڑرہا ہے، اپنے ایئرپورٹس پر کورونا ایس او پیز کو یقینی بنارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: یو اے ای کا پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار پر اظہار تشویش

سی اے اے کا کہنا ہے کہ 2 ستمبر کو پاکستان سے یو اے ای پہنچنے والے 684 افراد کی تفصیلات دی جائیں، لیبارٹریوں کے معیار کو بہترکرنے کے لیے وزارت صحت نے اقدامات اٹھائے ہیں۔

مراسلے میں سی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ تشویش جائز ہے لیکن کسی ایئرلائن کی غفلت کا ملبہ سی اے اے پر نہیں ڈالا جاسکتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی سول ایویشن اتھارٹی نے پاکستان میں ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

این سی او سی کا کہنا تھا کہ گزشتہ مہینے پاکستان سے 75 ہزار مسافر متحدہ عرب امارات گئے، پاکستان سے یو اے ای جانے والے تمام 75 ہزار مسافروں کا ایئرپورٹ پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کیا گیا۔

متحدہ عرب امارات پہنچنے والے 684 افراد میں کورونا وائرس پایا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں