بچے ہوں یا بڑے سب کو شکایت ہوتی ہے کہ وہ ایک ہی طریقے سے بیٹھے ہوئے تھے تو ان کا ہاتھ یا پاؤں سُن ہوگئے ہیں، ایسا کیوں ہوتا ہے، ہاتھ اور پیروں کا سن ہونا کسی بڑی بیماری کا سبب بھی ہوسکتا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں ڈاؤ یونیورسٹی کے ڈاکٹر محمد عبید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہاتھ پیر کے سن ہونے کو میڈیکل کی زبان میں ’نیوروپیتھی‘ کہتے ہیں، نیوروپیتھی کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے جسم کی نبض کو کنٹرول کررہا ہوتا اس میں مسئلہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا میں ہاتھ پیروں کے سن ہونے کی سب سے زیادہ وجہ شوگر ہے جو بچپن اور جوانی میں بھی ہوجاتی ہے لیکن آج کل نوجوان کو بھی یہ مسئلہ پیدا ہورہا ہے۔
ڈاکٹر عبید نے کہا کہ نوجوانوں میں ہاتھ پیروں کے سن ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ان کا مسل ماسک یا پروٹین کم ہے اور اس کی نبض اور ہڈیاں پریشر سے دب جاتی ہیں جس کی وجہ سے ہاتھ پیر سن ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک وجہ یہ بھی ہے مثال کے طور پر آپ آلتی پالتی مال کر بیٹھ جاتے ہیں تو جو خون کی روانی ہوتی ہے وہ پاؤں تک نہیں پہنچ پاتی اس وجہ سے بھی پیر سن ہوجاتے ہیں۔
ڈاکٹر عبید کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ ویسکلر مسائل بھی ہیں کچھ اور وجوہات میں کمپریشر نیوروپیتھی ہوتی ہے، اگر کسی پریشر کی وجہ سے آپ کی نبض پر کوئی دباؤ آجائے تو وہ دباؤ کو ہٹانا ضروری ہے اگر مستقل یہ دباؤ رہے گا تو نبض متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی سب سے بڑی وجہ جسم میں وٹامنز کی کمی ہے جو سبزیوں اور دالوں میں زیادہ ہوتا ہے اور ہمارے یہاں نوجوان نسل اس کا استعمال کم کرتی ہے، وٹامن بی 12 کی کمی انیمیا، نروز کو نقصان پہنچانے کا باعث ہے۔