تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سونے والوں کی کیٹگری: آپ کا شمار کس کیٹگری میں ہوتا ہے؟

ہر شخص کے سونے کا ایک پیٹرن ہوتا ہے اور وہ اپنی زندگی کو اسی طریقہ کار کے حساب سے سیٹ کرتا ہے۔ دراصل سونے کا پیٹرن جسم کے اندر موجود حیاتیاتی گھڑی پر منحصر ہوتا ہے اور اسی کے حساب سے کوئی شخص سوتا اور جاگتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس حیاتیاتی گھڑی کو ڈسٹرب کرنا آپ کو بے شمار مسائل اور جان لیوا امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔

ہم اب تک دو طرح کے لوگوں سے واقف تھے، ایک عام طریقہ کار کے مطابق دن بھر کام کرنے اور رات کو سونے والے جبکہ دوسرے نائٹ اولز یعنی دن کو سونے اور راتوں کو جاگ کر کام کرنے والے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کے حساب سے لوگوں کو کئی کیٹگریز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ یہ کیٹگریز دن کے مخصوص حصے میں سونے یا جاگنے والی ہوتی ہیں۔ آئیں دیکھتے ہیں آپ کا شمار کس کیٹگری میں ہوتا ہے۔

مارننگ لرک: اس کیٹگری کے افراد صبح 9 سے 11 بجے تک نہایت چست ہوتے ہیں، اس کے علاوہ بقیہ پورا دن یہ سست رہتے ہیں۔

آفٹر نونر: ایسے افراد صبح اور شام دونوں وقت سست اور غنودگی میں رہتے ہیں تاہم صبح 11 سے شام 5 تک نہایت ایکٹو ہوتے ہیں۔

نیپر: ایسے افراد صبح بہت چاق و چوبند ہوتے ہیں تاہم صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک یہ غنودگی میں رہتے ہیں، اس کے بعد شام میں یہ ایک بار پھر چست اور چاق و چوبند ہوجاتے ہیں۔

نائٹ اولز: ایسے افراد دن کے آغاز میں خود کو نہایت تھکا ہوا اور غنودگی میں محسوس کرتے ہیں، ان کی صبح 10 بجے سے پہلے نہیں ہوتی۔ تاہم اٹھنے کے بعد یہ سارا دن الرٹ رہتے ہیں اور رات کو بہت دیر تک جاگتے ہیں۔

سوئفٹس: ایسے افراد جس وقت اٹھتے ہیں اس وقت سے لے کر رات سونے تک الرٹ اور چاق و چوبند رہتے ہیں اور اس دوران کوئی غنودگی یا تھکن محسوس نہیں کرتے۔

ووڈ کوکس: ایسے افراد سارا دن غنودگی اور تھکن محسوس کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -