فیصل آباد: سود کی قسط بروقت ادا نہ کرنے پر غریب محنت کش کے گھر قیامت ٹوٹ پڑی، والد سے تلخ کلامی پر اجمل نامی شخص کی فائرنگ سے 6 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔
نمائندہ اے آر وائی قمر زمان کے مطابق فیصل آباد کے ستیانہ روڈ پر واقع الہیٰ آباد کے رہائشی محنت کش وارث مسیح نے کچھ عرصہ قبل اجمل چیمہ نامی شخص سے 40 ہزار روپے سود کے عوض قرض کے طور پر حاصل کیے۔
ملکھاں والا کا رہائشی اجمل گزشتہ رات قرض کی قسط وصول کرنے وارث کے گھر پہنچا جس کے بعد دونوں کے مابین کچھ تلخ کلامی ہوئی، اسی دوران اجمل نے اپنا پستول نکالا اور فائرنگ شروع کردی۔
وارث کی 6 سالہ بیٹی مائرہ جو پہلی جماعت کی طالبہ اور بہنوں میں سب سے بڑی تھی فائرنگ کی زد میں آئی اور 3 گولیاں اُس کے جسم میں پیوست ہوگئیں۔ مذکورہ بچی کے والد وارٹ اپنی زخمی بیٹی کو لے کر الائیڈ اسپتال پہنچے تاہم اول کلاس کی طالبہ جانبر نہ ہوسکی اور کل رات ہی دم توڑ گئی۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق مائرہ کے سر اور سینے میں 2 گولیاں لگیں جو اُس کی موت کا سبب بنیں۔
مذکورہ بچی کے والد نے بیٹی کے قتل کا مقدمہ صدر تھانے میں درج کرایا جس میں مرکزی ملزم اجمل چیمہ اور اُس کے دو بھائیوں کو نامزد کیا گیا ہے۔
سینٹرل پولیس آفیسر اطہر اسماعیل نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کیا جس کے بعد پولیس نے ملزم کے دو بھائیوں کو رات گئے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا جبکہ اجمل چیمہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
دوسری جانب مقتولہ کے والد نے ایف آئی آر پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس نے مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور قتل کی دفعات کے تحت درج نہیں کیا، بیٹی کے قتل کو 20 گھنٹے گزر جانے کے باوجود گرفتار نہیں کیا گیا۔
وارث مسیح نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قاتلوں کو گرفتار کر کے پھانسی دلوائیں۔