بجٹ میں حکومت کی جانب سے اشیا خوردونوش کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا پھر بھی دکانداروں نے ناشے کے سامان کی قیمت میں من مانا اضافہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں ناشتے کے سامان کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا، دودھ، ڈبل روٹی، انڈے، بن، پاپے سب اچانک مہنگے کردیے گئے۔
دودھ اور دہی کی قیمت میں فی لیٹر اور کلو 20 روپے اضافہ کیا گیا ہے جو دودھ 150 روپے میں دستیاب تھا وہ اب 170 روپے فی لیٹر میں فروخت کیا جارہا ہے۔
بن کی قیمتیں بھی بڑھادی گئی ہیں چھوٹے بن کی قیمت میں 5 اور بڑے بن کی قیمت میں 15 سے 20 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔
شہری کا کہنا تھا کہ ایکدم دکانداروں نے 20 روپے کا اضافہ کیا ہے جو ڈبل روٹی 50 روپے کی تھی وہ اب 70 روپے میں مل رہی ہے، چھوٹے مکھن کی تکیہ پہلے 50 روپے کا مل رہا تھا وہ اب 60 کا مل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی ابھی چھٹیاں ہیں لیکن جب وہ اسکول جانا شروع کریں گے تو والدین کس طرح ناشتے کا سامان خریدیں گے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کا اثر اشیا ضروریہ کی قیمتوں پر بھی ہوتا ہے حکومت کو چاہیے کہ پیٹرول کی قیمت پر نظرثانی کرے تاکہ اشیا ضروریہ عوام کو مناسب قیمتوں میں دستیاب ہوسکیں۔