تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے حج پالیسی کا اعلان کردیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے حج پالیسی 2023 کا اعلان کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے حج پالیسی کی منظوری دے دی ہے حج درخواستیں 14 نامزد بینکوں کے ذریعے 16 سے 31 مارچ تک وصول کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکیم کے تحت 50 فیصد کوٹہ پرائیویٹ حج کے لیے مختص ہے، رواں سال حجاج کے لیے عمر کی بالائی حد ختم کردی گئی ہے جبکہ ریگولر حج اسکیم میں گزشتہ پانچ سال میں حج کرنے والے درخواست نہیں دے سکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ شمالی علاقہ جات کیلیے حج اخراجات کا تخمینہ 11 لاکھ 75 ہزار روپے جبکہ جنوبی علاقوں کیلیے حج اخراجات کا تخمینہ 11 لاکھ 65 ہزار روپے ہے، اگر پیسے بچ گئے تو حجاج کرام کو واپس کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے بھی حج اخراجات تقریبا ساڑھے تین لاکھ روپے بڑھ گئے ہیں جبکہ حج کے لیے زرمبادلہ کا مسئلہ درپیش تھا جو حکومت نے حل کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے اسپانسر شپ حج اسکیم متعارف کروائی گئی ہے جبکہ گزشتہ سال کی نسبت لازمی حج واجبات کے مقابلے میں کچھ کمی ہوئی ہے۔

مفتی عبدالشکور نے کہا کہ وزارت خزانہ نے 90 ملین ڈالرز کے انتظامات پر وعدہ کیا ہے، حج پالیسی کے تحت اخراجات بھارت، بنگلہ دیش اور افغانستان سے کم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ٹیکس بڑھنے سے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، سرکاری حجاج سے صرف اتنی رقم وصول کی جاتی ہے جتنے اخراجات آتے ہیں، سعودی عرب نے ہماری درخواست پر حج اخراجات میں کچھ کمی کی ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حج مفت نہیں جو استعداد رکھتے ہیں ان پر ہی اللہ نے بھی فرض کیا ہے ہم عازمین حج کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے مزید اقدامات کررہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -