تازہ ترین

شہری پٹرول پر بڑے ریلیف سے محروم

اسلام آباد: ڈالر کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے...

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی بڑھا دیا

اسلام آباد: او ایم سی اور ڈیلرز مارجن کے...

حکومت کا دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد بڑے ایکشن کا فیصلہ

نگراں وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے حالیہ تواتر سے...

میانوالی میں حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید

پنجاب کے ضلع میانوالی میں کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر...

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں...
Array

کیپٹن سرور شہید کا 72 واں یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا گیا

راولپنڈی : پہلا نشان حیدر پانے والے کیپٹن سرور شہید کے 72 ویں یوم شہادت پر کمانڈر نیشنل گارڈز نے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (ڈی جی آئی ایس پی آر) کے مطابق کشمیر کے محاز پر دشمن کو شکست سے دوچار کرنے والے کیپٹن محمد سرور شہید کا 72 واں یوم شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا گیا۔

انٹر سروز پبلک ریلیشنز کاکہنا تھا کہ گجر خان کے گاوں سنگھوڑی میں شہید کیپٹن سرور کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی، پھولوں کی چادر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے کمانڈر نیشنل گارڈ نے چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

پہلا نشان حیدر پانے والے پاک فوج کے کیپٹن کی یوم شہادت کے موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ناقابل تسخیر جرات ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی وطن سے غیر متزلزل وفاداری بہادری کا استعارہ رہے گی، سرور شہید کی کشمیر، وطن کیلئے قربانی دفاع کے عزم کو جلا بخشتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پہلا نشان حیدر پانے والے کیپٹن سرور کی یوم شہادت پر مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد اور اہل خانہ نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

خیال رہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید ضلع راولپنڈی کے ایک گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے، محمد سرور شہید نے اپنی ابتدائی تعلیم فیصل آباد سے حاصل کی، 1929 میں انہوں نے فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی، 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، جس کے بعد انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا، شاندار فوجی خدمات کے پیشِ نظر 1946 میں انہیں مستقل طور پر کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

ستائیس جولائی 1948ء جب ان کی بٹالین نے اڑی سیکٹر میں دشمن کی ایک اہم پوزیشن پر حملہ کیا تو اس حملے کے دوران انہوں نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، مجاہدین نے جب انہیں شہید ہوتے دیکھا تو انہوں نے دشمن پر ایسا بھرپور حملہ کیا کہ وہ مورچے چھوڑ کر بھاگ گئے۔

ستائیس اکتوبر 1959ء کو انہیں نشانِ حیدر کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا، انہیں پہلا نشانِ حیدر پانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

Comments

- Advertisement -