مضر صحت سیرپ ساز کمپنی کے خلاف پیشگی بھرپور اقدامات کرنے پر ڈبلیو ایچ او کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی جعلی، غیر معیاری میڈیکل پراڈکٹس کے حوالے سے ٹیم کے سربراہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ڈریپ کے ریگولیٹری ایکشن، ٹی جی اے لائق تحسین ہیں۔ ڈریپ مضر صحت سیرپ کا لیبارٹری ٹیسٹ کرا رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او ٹیم ہیڈ روٹینڈو کووانا نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے ملاوٹ شدہ ادویات کی تیاری پر نیا الرٹ جاری کیا ہے۔ دیگر ممالک کیلئے ملاوٹ شدہ سیرپ کے بارے میں نیا الرٹ جاری کیا ہے۔
روٹینڈو کووانا نے کہا کہ ملاوٹ شدہ سیرپ سے تاحال اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔ ڈبلیو ایچ او مضر صحت سیرپ کے بارے میں ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔
سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر عاصم رؤف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایلرگو فارمکس کمپنی کا تیارکردہ سیرپ ہے۔ ایلرگو سیرپ میں ایتھلین گلائیکول کی مقدار مقررہ سے ذیادہ تھی۔
ڈاکٹر عاصم رؤف نے کہا کہ کمپنی کے پانچ سیرپ میں ای ڈی، ڈی ای جی کی مقدار زائد نکلی تھی۔ فارما کمپنی کی ری انسپکشن مکمل ہوگئی، سیرپ سیکشن کو بند کر دیا گیا ہے۔
سی ای او ڈریپ نے کہا کہ کمپنی نے ایلرگو سیرپ نومبر 2022 میں تیار کیا تھا۔ فارما کمپنی نے ایلرگو سیرپ کا بیچ مالدیپ برآمد کیا تھا۔ شکایت ملنے پر فارما کمپنی کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔
ڈاکٹر عاصم رؤف نے کہا کہ ایلرگو سیرپ کا سیمپل لیبارٹری ٹیسٹ کیلئے بھجوایا ہے۔ ٹیسٹ رپورٹ کی بنیاد پر کمپنی کے خلاف مزید ایکشن ہو گا۔ ادویات کی سیفٹی، کوالٹی یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی کمپنیز ساٹھ ممالک کو ادویات برآمد کر رہی ہیں۔ ریگولیٹری سسٹم کو اصلاحات سے مزید بہتر کررہے ہیں۔ ای ڈی، ڈی ای جی کے استعمال کے بارے میں ریکال الرٹ جاری کیا ہے۔
ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ کمپنیز کو سیرپ پڑوڈکشن کی ماہانہ رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ کمپنیز ای جی، ڈی ای جی کی مقدار پر رپورٹس جمع کرانے کی پابند ہیں۔