ساؤ پالو: آٹھ سالہ برازیلی لڑکی نے 18 سیارچے دریافت کر کے نیا ریکارڈ بنا کر دنیا بھر کے ماہرین فلکیات کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا ہے۔
برازیل کی 8 سالہ بچی نکول اولیویرا کو دنیا کی سب سے کم عمر غیر تعلیم یافتہ ماہرِ فلکیات کا اعزاز دیا گیا ہے، نکول ناسا سے وابستہ ایک پروگرام سے سیارچوں کی تلاش پر تحقیق کر رہی ہیں۔
دراصل یہ ناسا کا ایک منصوبہ ہے، جس کو ’ایسٹرائڈ ہنٹر‘ کا نام دیا گیا ہے، اس میں بچوں کو خلائی اجسام دریافت کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔
نکول کو فلکیات پڑھانے والے استاد ہیلی مارزیو روڈریگز کہتے ہیں کہ اس بچی کی نظر اتنی تیز ہے کہ یہ فوری طور پر سیارچے پہچان لیتی ہے، بلکہ دوسروں کی بھی مدد کرتی ہے۔
اس پروگرام کے تحت نکول اب تک 18 سیارچے تلاش کر چکی ہیں، جو اس عمر میں ایک غیر معمولی کاوش ہے، ان سیاروں کے نام نکول کے والدین، اہلِ خانہ اور برازیل کے مشہور سائنس دانوں پر رکھے گئے ہیں۔
ناسا نے ہر دریافت پر انھیں ایک سند بھی دی ہے، نکول نے سیارچوں کی دریافت میں اٹلی کے اٹھارہ سالہ نوجوان لوئگی سنینو کا ریکارڈ توڑا، جس نے 1998 اور 99 میں ایک ایک سیارچہ دریافت کیا تھا۔
تاہم نکول کی 18 دریافتوں کو سیارچوں کے طور پر تصدیق کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں، کیوں کہ ایک سیارچے کی تصدیق میں پانچ سال لگ جاتے ہیں، اس کے بعد اس سیارچے کو باقاعدہ نام دیا جاتا ہے، لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو نکول دنیا کی کم عمر ترین شخصیت بن جائے گی، جو سرکاری طور پر ایک سیارچے کو دریافت کرنے والی کہلائیں گی۔
چار سال کی عمر میں والدین سے دوربین کی فرمائش کرنے والی نکول مستقبل میں ایرو اسپیس انجینئر بننا چاہتی ہیں۔